کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی گیلانی نے پاکستان کی ان کوششوں کو سراہا ہے جو وہ مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں بالعموم اور مسلم دنیا میں بالخصوص اُجاگر کرنے کے لیے کررہا ہے۔ دورہ ترکی کے موقعہ پر ترک صدر طیب اردگان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کے حل کی پُرزور وکالت پر انہوں نے کہا کہ مسلم اُمہ کو درپیش مسائل پر اُمت کو خود ہی سوچ بچار کرکے ان پر ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کی پہل کرنے کی ضرورت ہے۔ حریت راہنمانے کہا کہ ساؤتھ ایشین ممالک کی تعمیروترقی اور باہمی اشتراک میں مسئلہ کشمیر ایک بہت بڑی رُکاوٹ کے طور حائل ہورہی ہے اور دو ہمسایہ ممالک کے تمام وسائل ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں صرف ہورہے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کی غریبی، اور مفلسی کی گہرائیوں میں دھنس کررہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی ان کوششوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ انہوں نے ہر وقت ہماری مشکلوں کو سمجھتے ہوئے ان کے ازالے کے لیے اپنی تمام تر اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھی۔ امت مسلمہ چونکہ موجودہ دور میں سب سے زیادہ پِسی اور لٹی جارہی ہے اور تمام مسلم ممالک کو جان بوجھ کر جنگ وجدال کی بھٹی میں دھکیلا جارہا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ اُن ممالک کے ضمیر فروش حکمرانوں کی خودغرضی اور ذاتی انا ہے جس کے لیے نام نہاد مسلمان اپنی ہی رعایا کا خون بے دردی سے بہاتے ہیں۔ پورے خطے کو کھنڈرات میں تبدیل کروا کر معصوم بچوں، بوڑھوں اور بزرگوں کو تہہ تیغ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کے اسلحہ ساز فیکٹریاں زیادہ تیر مسلمان ممالک کے بے ضمیر حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی کے سبب ہی فروغ پارہی ہیں۔ برس ہا برس تک خون مسلم ارزاں ہوتا رہا ہے، لیکن مسلم حکمران اپنے عیش کدوں سے باہر نکل کر اس نہ تھمنے والے خون خرابے کو روکنے کی زحمت گوارا نہیں کررہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ ہو یا افغانستان ، کشمیر ہو یا فلسطین، پاکستان ہو یا بنگلہ دیش ہر جگہ مسلمانوں کا لہو بکھرا پڑا ہے اور وہاں کے حکمران ان ہی لاشوں پر اپنے اقتدار کی کرسیاں سجاتے ہیں۔ آزادی پسند راہنما نے کہا کہ ہماری ریاست بھی پچھلے 71سال سے بھارتی غلامی میں زندگی گزارنے پر مجبور کی گئی ہے اور غلامی کی ان بدترین زنجیروں سے آزاد ہونے کے لیے یہ قوم اپنا سب کچھ داؤ پر لگا چکی ہے۔ نوجوانوں کی زندگیاں، اُن کا روزگار، خواتین کی عزت وعصمت، لوگوں کی عمر بھر کی جمع پونجی بندوق کی نوک پر چھینی جارہی ہے۔ شاید ہی کوئی دن ایسا گزرتا ہوگا، جب لاشیں نہ گرتی ہوں گی یا رہائشی مکان بلاسٹ نہ کئے جاتے ہوں گے یاسرچ آپریشن نہ چل رہا ہوگا۔ مسلسل عذاب میں رہتے ہوئے یہ قوم ذہنی امراض میں مبتلا ہورہی ہے۔ انسانی حقوق کی پامالیوں کے نئے نئے ریکارڈ قائم کئے جارہے ہیں۔ بھارتی اسلحہ ساز فیکٹریوں میں بنے جدید اسلحہ کو اسی سرزمین میں یہاں کے نہتے لوگوں پر آزمایا جارہا ہے۔ یہ سب کچھ عرصہ دراز سے ہوتا آرہا ہے، لیکن عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بن کر بھارت کے اس ریاستی جبر کی بلواسطہ تائید کرتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ اپنی ہی قراردادوں کا یہ حشر دیکھ کر بھی ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے، جس کی وجہ سے بھارت کا سیاہ سامراج بڑی ڈھٹائی سے حقوق البشر کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ اس طوفانِ بدتمیزی پر اٹھنے والی ہر آواز کو یا تو کال کوٹھری میں بند کرتا ہے یا پھر گولیوں سے خاموش کرتا ہے۔ حریت چیرمین نے کہا کہ پاک ترک مشترکہ اعلامیہ ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ امت کے یہ بہی خواہ اعلامیوں اور اخباری بیانوں سے آگے نکل کر کچھ ٹھوس اور عملی اقدامات کرکے بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اس رستے ہوئے ناسور کو ختم کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش کرے، تاکہ بر صغیر ہی نہیں، بلکہ ساری دنیا دو ایٹمی طاقتوں کے ٹکراؤ کے تباہ کُن اثرات سے بچ سکے جو انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہوگی۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments