شہیدمحمد مقبول بٹ اور شہیدمحمد افضل گورو کی باقیات اہل خانہ کے سپرد کی جائیں۔ حریت پسند قیادت

بھارتی حکام نے انتقام کی پالیسی اپناتے ہوئے تمام جمہوری، انسانی، اخلاقی اور قانونی اصولوں کو کو روند دیا
حریت پسند قیادت سید علی گیلانی، یاسین ملک،اشرف صحرائی ، فضل الحق قریشی، محمد مصدق عادل کامطالبہ سری نگرحریت کانفرنس ،لبریشن فرنٹ، تحریک حریت ، نیشنل فرنٹ،پیپلزپولٹیکل فرنٹ،تحریک استقلال اور جمعیت ہمدنیہ نے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو خراج عقیدت ادا کیا ہے ۔حریت کانفرنس گ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے محمد افضل گورو کی برسی پر کرفیو جیسی پابندیاں عائد کرنے، آزادی پسندوں کے خلاف کریک ڈاون ، دعائیہ مجالس پر پابندی اور تحریک آزادی سے وابستہ درجنوں لیڈروں اور کارکنوں کو گھروں اور پولیس تھانوں میںنظربند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پابندیاں ہمارے سرفروشوں کی توہین کرنے کے مترادف کارروائی ہے اور حکومت اس طرح کی پالیسی پر عمل کرکے ایک بڑے طوفان کو دعوت دے رہی ہے۔لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہمارا فریضہ ہے کہ اپنے ان محسنوں کو یاد رکھیں اور انہیں شایان شان طریقے پر خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے قومی اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں۔ تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے محمد مقبول بٹ کو 35ویں برسی پر ان کوخراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ محمد مقبول بٹ صف اول کے رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیم یافتہ نوجوان تھے، جنہوں نے کشمیر کی آزادی کی خاطر نہ صرف اپنی جان کی قربانی پیش کی بلکہ ان کے پورے خاندان نے تحریک آزادی کی آبیاری کرتے کرتے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ محمد مقبول بٹ کے دو بھائیوں نے بھی قوم کی آزادی کی خاطرقربانی پیش کی جبکہ ان کے ایک اور بھائی ظہور احمد بٹ بھی مسلسل کئی برسوں سے جیلوں کی صعوبتیں برداشت کرتے رہے اور آج بھی ظہور احمد بٹ ایام اسیری کاٹ رہے ہیں۔ صحرائی نے کہا کہ کشمیر کے اس مایہ ناز سپوت محمد مقبول بٹ کو جرم بے گناہی میں تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی اور پھر اس کی میت بھی آج تک اہل خانہ کو واپس نہیں لوٹا دی گئی بلکہ اس کو تہاڑ جیل میں ہی دفنایا گیا، ایسا ایک اور مایہ ناز سپوت محمد افضل گورو کو بھی تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر جیل میں ہی دفنایا گیا۔ صحرائی نے کہا کہ بھارتی حکام نے انتقام کی پالیسی اپناتے ہوئے تمام جمہوری، انسانی، اخلاقی اور قانونی اصولوں کو کو روندتے ہوئے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کے اہل خانہ کو ملاقات کرنے کی اجازت نہ دینے کے ساتھ ساتھ ان کی نعشوں کو بھی اہل خانہ کے سپرد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قانون، اخلاقی، انسانیت اور جمہوریت کا تقاضا تھا کہ آخری لمحات میں اہل خانہ کو ملاقات کا موقع فراہم کیا جانا چاہیے تھا ۔ صحرائی نے مطالبہ کیا کہ ان کی باقیات کو اہل خانہ کے سپرد کیا جائے۔ نیشنل فرنٹ نے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی برسیوں کے موقعہ پر ان کے حق میں قر آن خوانی کا اہتمام کیا۔نیشنل فرنٹ نے تنازعہ کشمیر کی جوں کی توں پوزیشن توڑنے کیلئے اپنی عزیز جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے۔نیشنل فرنٹ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پارٹی کے صدر دفتر پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں فرنٹ کے جملہ سینئر اراکین و عہدیداروں نے شرکت کی ۔ قر آن خوانی اور خصوصی دعائیہ مجلس کے بعد سینئر عہدیداروں نے اجلاس سے مخاطب ہوتے ہوئے دنیا بھر کے انصاف پسند لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مقبول اورافضل کی باقیات ان کے ورثا اور کشمیری قوم کو لو ٹانے میں اپنا کردار ادا کریں۔پیپلزپولٹیکل فرنٹ کے سرپرست فضل الحق قریشی اور چیئرمین محمد مصدق عادل نے خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان تاریخ ساز سپوتوں کی برسیوں کو منانے کا مقصد جہاں انہیں اور دوسرے کشمیریوں کی قربانیوں کو یاد کرکے انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے وہاں ہمیں ان اجتماعی طورتجدیدِ عہد کے طور بھی منانا چاہئے اور اس بات کاعہد دہرانا چاہئے کہ جس عظیم مقصد کی خاطرانہوں نے اپنی جانیں قربان کیں اس مقصد کی حفاظت کی جائے گی۔تحریک استقلال اورجمعیت ہمدانیہ کے سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے باقیات کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں