آزادکشمیر میں بھی چار سو سے زاید ادویات کی قیمتوں میں از خود اضافہ کردیا گیا

آزادکشمیر میں بھی چار سو سے زاید ادویات کی قیمتوں میں از خود اضافہ کردیا گیا ہے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی جانب سے 395ادویات کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے باوجود دو درجن سے زاید نیشنل اور ملٹی نینشل کمپنیوں نے 405مختلف قسم کی ادویات کے انراخ میں از خود اضافہ کردیا ہے اور ان میں کمی نہیں لائی ہے۔محکمہ صحت عامہ کا موقف ہے کہ وفاقی ادارہ ڈریپ ہی سارے نظام کو مانیٹر کرتی ہے اور نرخ کا تعین بھی ڈریپ ہی کرتی ہے تاہم آزادکشمیر میں اس ادارے کا دائرہ کار تاحال وسیع نہیں کیا گیا اور اب ذمہ داری آزادحکومت کی بنتی ہے کہ وہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرے مگر آزادکشمیر حکومت نے کوئی اس قسم کی اتھارٹی قائم نہیں کی جس کی وجہ سے ڈرگ ڈیلرز مختلف میڈیکل سٹورز کے مالکان عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔20روپے گولیوں کے پتے کی قیمت 84روپے ،سیزونل نامی گولی کے پتے کی قیمت 35روپے سے 85روپے ،پیناڈال اور دیگر پین کلر گولیوں کے پتے کی قیمت 60روپے سے تجاوز کرچکی ہے اور اسی آڑ میں سستی ادویات کے نام پر دو نمبرز ادویات کا دھندا بھی تیز ہوچکا ہے۔سب سے زیادہ مہنگی ادویات ایبٹ،نوارٹس،سنڈوز،پنجاب ڈرگ ہائوس سمیت دیگر بڑی کمپنیوں کی ہیں جبکہ دوکاندار خود کو بری الزمہ قرار دیتے ہوئے کمپنی پر الزام تھونپ رہے ہیں اور کمپنیوں کے سیلز منیجرز کا موقف ہے کہ حکومت نے ادویات پر سو فیصد اضافی ٹیکس لگادیا ہے لہذا ادویات فوری طور پر سستی نہیں ہوسکتیں۔دوکانداروں نے سابقہ قیمتیں مٹاکر نئے اسٹیکرز لگادیئے ہیں اور بعض نے سیاہ مارکرز کے ساتھ سابقہ انراخ مٹاکر نئے انراخ لکھ دیئے جس کا حکومت آزادکشمیر نے کوئی نوٹس نہیں لیا

اپنا تبصرہ بھیجیں