کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مبینہ طور پر غلط انجیکشن سے 8 سالہ بچی کی ہلاکت کے ملزم عدنان کو عدالت پہنچا دیا گیا۔عدالت میں پیشی کے موقع پر ملزم نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 18 سال سے پریکٹس کر رہا ہوں اور میں نے جناح اسپتال میں ہاؤس جاب کی ہے، متوفی بچی کو غلط دوا نہیں دی۔ملزم عدنان نے کہا کہ انجیکشن لگنے کے بعد بچی کی والدہ نے بتایا کہ بچی کو دورے پڑتے ہیں، بچی کی سانس متاثر ہوئی تو میں نے اُسے اسپتال لے جانے کا کہا۔ملزم عدنان کا مزید کہنا تھا ‘اگر پہلے بچی کی کنڈیشنز کے بارے میں والدہ آگاہ کرتی تو اس طرح نہ ہوتا’۔یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال 13 ڈی میں مبینہ طور پر غلط انجیکشن سے 8 سالہ صبا نامی بچی جاں بحق ہوگئی تھی جس کے بعد پولیس نے ملزم عدنان کو حراست میں لے لیا تھا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments