امریکہ کوکشمیر کی آزادی کے لئے کرداراداکرناچاہیے۔ مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت کا ٹرمپ کے اعلان کا خیر مقدم

اسلام آباد،سرینگر، مظفرآباد ، واشنگٹن، آزاد اور مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ثالثی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور امیدظاہر کی ہے کہ امریکی ثالثی کے نتیجے میں جموں کشمیر کے دیرینہ تنازعے کا حل نکلے گا اور خطے میں پائیدار امن قائم ہو گا۔ آزادکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں صدر ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ثالثی کے اعلان کو غیرمعمولی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکہ دیرینہ تنازعے کے حل کے لئے بھرپور کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا اعلان ثابت کرتا ہے کہ جموں کشمیر کا مسئلہ دوطرفہ نہیں بلکہ بین الاقوامی معاملہ ہے اس مسئلے کو عالمی برادری نے حل کرنا ہے چنانچہ اب اقوام متحدہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس سلسلے میں آگے آئے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو بھی پتہ ہے کہ کشمیر کی صورتحال خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 71 سال سے تنازعہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں گیند بھارت کے کورٹ میں ہے۔ اقوام متحدہ، عالمی برادری، کشمیری عوام اور پاکستان تنازعے کے حل کے لئے تیار ہے تاہم بھارت تنازعے کے حل سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے اور فوج کشی کے ذریعے کشمیر پر قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل تلاش کیا جائے۔ آزادکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے ایک انٹرویو میں ٹرمپ کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا کہ تنازعہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق نکالا جائے۔ مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمرفاروق نے امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے مسلہ کشمیر پر ثالثی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق سیدعلی گیلانی نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے صدرٹرمپ کے ساتھ وائٹ ہائوس واشنگٹن میں ملاقات میں مسئلہ کشمیر کواٹھانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیاہے۔اپنے ٹوئیٹ میں انہوں نے کہاکہ امریکہ کوکشمیر کی آزادی کے لئے کرداراداکرناچاہیے۔سیدعلی گیلانی نے کہاکہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پردیرینہ حل طلب مسئلہ ہے اورریاست کی گزشتہ تین نسلیں کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی قربانی دے چکی ہیں ۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مسئلہ کشمیر اٹھانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔سید علی گیلانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزیر اعظم عمران خان کو ان الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے کہ میں اپنی زندگی میں پہلا لیڈر دیکھ رہا ہوں جس نے ہم نہتے کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ ادھر حریت کانفرنس ع کے چیئرمین ، میر واعظ عمرفاروق نے بھی ٹرمپ کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کشمیری عوام کو تنازعے کے حل کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔ کشمیر کونسل ای یو کے صدر علی رضا سید نے ایک بیان میں امریکی صدر کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لئے تنازعہ کشمیر کا پائیدار اور منصفانہ حل انتہائی ضروری ہے۔ جموں کشمیر پیپلز ڈیمو کریٹ پارٹی پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے دوران ثالثی کی پیشکش بہت اچھی ہے اس سے برصغیر میں امن واپس آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر میں امن لانے کے لیے بات چیت اور سفارتکاری ہی بہترین حل ہے اس عمل کی سپورٹ کرنی چاہیے۔ اس مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں، یہ معاملہ مذاکرات سے ہی حل ہو گا۔۔ ٹرمپ کے بیان پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر کے سابق وزیراعلی عمرعبد اللہ نے سوال کیا کہ یا تو ڈونالڈ ٹرمپ جھوٹے ہیں یا پھر کشمیر کے تعلق سے ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہے؟۔ اس کے بعد وزارت خارجہ نے بیان دیا کہ ہندوستان کو تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں ہے ، وزیر اعظم نے کبھی کوئی ثالثی کی بات نہیں کی اور کشمیر معاملہ ہندوستان اور پاکستان کا آپسی مسئلہ ہے۔عالمی آگاہی فورم برائے جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے اس دیرینہ تنازعے کے حل کے لئے کردار ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح امریکی صدر کو تاریخ میں خاص مقام حاصل ہو گا یہ ان کے لئے اعزاز ہو گا کہ وہ دیرینہ تنازعے کے حل کے لئے کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا یہ اقدام صرف پاکستان اور بھارت کے مفاد میں نہیں بلکہ جنوبی ایشیا میں آزادی، جمہوریت اور انسانی حقوق کے حق میں ہے۔دریں اثناوزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا وزیراعظم عمران خان کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کامیاب ملاقات پاکستان کی کامیابی ہے، قوم کو اپنے رہبر پر ناز ہے جس نے باوقار انداز سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا افغان مسئلے پر وزیراعظم پاکستان کے موقف کی تائید اور انہیں مقبول رہنما قرار دینا عمران خان پر دنیا کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا اظہار اور انکی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں