ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ریاض اور تہران کے پاس بات چیت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ایران اور سعودیہ کے درمیان ثالثی کے لیے کوشش کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی اور ایران کے پاس ایک دوسرے سے بات چیت کے علاوہ دوسری چارہ نہیں ہے، بات چیت براہ راست ہو یا کسی ثالث کے ذریعے، ایران اس کے لیے تیار ہے۔جواد ظریف نے کہا کہ ہم نےکبھی ثالث کار کو انکار نہیں کیا، ہم ہمیشہ پڑوسی ملک سعودی عرب سے ثالثی یا براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب پڑوسی ملک ہے اور ہمیں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہنا ہے، سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے لیے دروازے کھلے ہیں۔خطے میں ایران کے لیے سب سے بڑے دشمن سے متعلق سوال پر ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل خطے میں سب سے بڑا خطرہ ہے کیونکہ صیہونی ریاست جوہری ہتھیار رکھتی ہے اور وہ کسی بھی بین الاقوامی تخفیف اسلحہ سے متعلق معاہدے میں شامل نہیں۔جواد ظریف نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جانب سے فلسطین میں غزہ، مغربی کنارے، لبنان اور شام میں روز حملے کیے جاتے ہیں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments