جنیوا: وزیراعظم عمران خان نے جنیوا میں گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے اقدامات کی وجہ سے نیا بحران سر اٹھا رہا ہے دنیا اس کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل رہا ہے، عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے کہ جب کشمیر میں کرفیو اٹھا تو کیا ہو سکتا ہے۔عمران خان نے اپنے خطاب میں بھارت کے حال ہی میں منظور ہونے والے مسلم مخالف شہریت بل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بھارت میں پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں بسنے والی اقلیتوں کے لیے قانون بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں سمیت 20 لاکھ افرادکو اپنی بھارتی شہریت ثابت کرنےکو کہا جا رہا ہے اور دنیا یہ معاملہ دیکھے کہ ایسا نہ کر سکنے والےمسلمان کہاں جائیں گے؟عمران خان نے کہا کہ بھارت میں جو مسلمان شہری شہریت ثابت نہ کر سکا اسے شہریت سےمحروم کر دیا جائے گا اور پاکستان مزید پناہ گزینوں کو بسانے کی سکت نہیں رکھتا۔وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو بھارت کے کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے کیونکہ اس نے 5 اگست 2019 سے 80 لاکھ افراد کو کشمیر میں محصور کر کے رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ پناہ گزین آئے اور وہ اب بھی 40 لاکھ پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو آئندہ سال فروری میں پاکستان میں ہونے والی عالمی ریفیوجی کانفرنس میں شرکت کی بھی دعوت دی۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- آرمی چیف جنرل جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈائون،پہیہ جام ہڑتال
- دوسرا ٹی 20: پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ, زمبابوے کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سیریز جیت لی.
- چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ عہدے سے مستعفیٰ
- صدارتی آرڈیننس پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنے کے لئے مشاورتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments