ہائی کورٹ

آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے خصوصی افراد کو کسی بھی جگہ پر معذور لکھنے اور پکارنے سے روک دیا

آزاد جموں وکشمیر ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ حکومت آزاد کشمیر کو معذو0ر افراد کو کسی بھی جگہ پر معذور لکھنے اور پکارنے سے روک دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک طلبہ غوثیہ ریاض نے میڈیکل کالج میں داخلے کیلئے معذور کوٹے پر اپلائی کیا اور پھر داخلے کے پراسس کو عدالت میں چیلنج کیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت پر فیصلہ جاری کیا کہ سیکرٹری ہیلتھ کو پابند کیا گیا کہ وہ طلبا کی اپیل کو داخلہ ہونے سے قبل سنیں اور اس پر فیصلہ کریں۔

عدالت نے مذید فیصلے میں قرار دیا کہ معذوری کا لفظ کسی بھی فرد کیلئے استعمال نہ کیا جائے جو سرکاری ملازمت کرر ہا ہویاسرکاری ادارے میں طالب علم ہو یہ بنیادی انسانی حقوق کی شق نمبر 1اور شق نمبر 15کی خلاف ورزی ہے اور متعلقہ فرد کے ذہن پر برا اثر ڈالتی ہے۔

معزز جج ہائی کورٹ جسٹس سید شاہد بہار نے اپنے فیصلے میں حکومت آزاد کشمیر اور اس کے تمام ذیلی ادارہ جات کو اس چیز کا پابند بنایا کہ آئیندہ کسی بھی جگہ پر لفظ معذور نہ لکھا جائے بلکہ ایسے افراد کیلئے خاص صلاحیت کا لفظ استعمال کیا جائے ،جس کے استعمال سے معاشرے کے اندر ایسے افراد کی ذہن صحت پر اچھا اثر پڑے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں