اسلام آباد… سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا ازخود نوٹس کیس میں وزارت دفاع اور داخلہ نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی ۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں2رکنی بنچ نے سماعت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس د ئیے کہ کتنے دن سے لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔ جب ریاست ختم ہو جائے گی تو فیصلے سڑکوں پر ہوں گے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آج پیش رفت ہونے کا امکان ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس د ئیے کہ گولیاں نہ برسائیں لیکن ان کی سہو لتیں بند کر دیں، دھرنے کے علاقے کو کارڈن آف کریں۔17 دن سے یہ لوگ کھا پی کہاں سے رہے ہیں؟۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آس پاس کے لوگ کھانا فراہم کر رہے ہیں ۔دھرنے میں اسلحہ سے لیس لوگ موجود ہیں۔ ربیع الاول میں کوئی ایسی چیز نہیں چاہتے جو صورتحال کو خراب کرے ۔عدالت نے دھرنے سے متعلق آئی بی اور آئی ایس آئی کی رپورٹس مسترد کردیں۔ آئندہ سماعت پر عدالت نے آئی بی اور آئی ایس آئی کے سینئر افسران کو بھی طلب کرلیا ۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments