میجر اسحاق کی شہادت، ٹویٹرز کا خراج عقیدت

#میجر
بدھ کے روز پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردوں سے مقابلے کے دوران وطن پر مر مٹنے والے سپاہی میجر اسحاق شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے چلایا جانے والا ٹرینڈپاکستان بھر میں پہلے نمبر پر ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔میجر اسحاق کی شہادت پر پوری قوم سوگوار ہے۔ تمام سوشل میڈیا سائٹس پر میجر اسحاق کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے اور ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تمام پاکستانی ان کی تصاویر، وڈیوز اور شہادت کے ترانے ٹویٹر اور فیس بک پر لگا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کیا:اس مٹی کے ایک اور بیٹے میجر اسحاق نے جام شہادت نوش کرلی۔ ہمارے ہاتھوں میں وطن کے دفاع کا ایک مقدس فریضہ ہے اورہم یہ کریں گے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ایک اور ٹویٹ میں کہا:ہم اپنے وطن سے محبت کے لیے جو قیمت ادا کر رہے ہیں۔ تمہاری قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی اور نہ ہی ان پر کوئی سمجھوتہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ڈی جے، یوٹیوب پر12ملین ویوز حاصل کرنے والی وڈیو
ایم این اے عائشہ سید نے ٹویٹ کیا:اس مٹی کے ایک اور بیٹے نے #میجر_اسحاق نے اپنی زندگی اس قوم پر قربان کر دی۔اللہ اسے جنت میں بلند درجات عطا کرے۔تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں۔
دنیا نیوز کے آفیشل اکاو¿نٹ سے ٹویٹ کیا گیا:اس مٹی کے ایک اوربیٹے 28 سالہ#میجر_اسحاق دہشتگردوں کے مقابلہ میں جام شہادت نوش کر گئے۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہزاد اسلم مرزا نے لکھا: عوام اپنے غیور بیٹوں کو قربان کر کے وطن کی حفاظت کر رہے ہیں اور نوازشریف اسی عوام کے پیسے لوٹ کر اپنے بچوں کو ارب پتی بنا رہا ہے اور ملک کمزور ہوتا جا رہا ہے۔
خرم عثمان شیخ نے لکھا:ہماری آزادی سستی نہیں،اس کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔
ندیم خان نے لکھا: آج ملک میں دو اسحاق کا ذکر ہورہا ہے´ا ایک اسحاق نے اپنے آپ کو ملک کےلئے قربان کیا،دوسرا اسحاق وہ جس نے ملک کے معاشی حالات کوتباہ کیا، ایک اسحاق کا سارا خاندان پاکستان میںہے، دوسرےاسحاق کاخاندان ملک سے باہر،جائیدادیں ملک سے باہراور وہ ملک سے مفرور قرار ۔
محمد حنیف گوادری نے ان اشعار میں خراج پیش کیا
تمہیں معلوم ہے لوگو!
خاکی وردیاں پہنے!
یہاں کچھ لوگ ہیں جو!
اپنی سانسیں بیچ دیتے ہیں!
وطن کے پیار کی خاطر!
بدن میں گولیاں سہہ کر!
شہزاد جمال نے لکھا: دل خون کی آنسو رو رہاہے، کب تک ہم آپ جسے پھولوں کی جنازے اٹھاتے رہیںگے، کب تک مائیں روتی رہیںگی، کب تک کلیاں اور پھول یتیم ہوتے ہونگے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں