فرینکفرف : جرمنی کی فٹبال ٹیم کیلئے فیفا ورلڈ کپ 2018ءڈراﺅنا خواب ثابت ہوا۔گزشتہ ورلڈکپ کی فاتح ٹیم اس بار دوسرے راونڈ میں بھی داخل نہیں ہوسکی، ٹیم اپناپہلا اور آخری راونڈ کھیل کر وطن واپس پہنچ گئی ہے۔ ماسکو سے روانگی اور فرینکفرٹ آمد پر ہوائی اڈے پر اس موقع پر مناظر کسی جذباتی فلم کے اختتام جیسے تھے۔ کھلاڑیوں کے چہروں سے مسکراہٹ غائب اور ان پر انجانے خوف کے سائے تھے۔ منیجر لیوف نے آنکھوں پر سیاہ چشمہ لگایا ہوا تھا جس کا مقصد غالباً جذبات کو دنیا کی آنکھوں سے اوجھل رکھنا تھا۔ فیورٹ کے طور پر میگا ایونٹ کا آغاز کرنے والی ٹیم کی مہم پہلے راﺅنڈ میں ہی ختم ہوگئی۔ ٹیم کیمپ میں شکست وریخت کے آثار دیکھے جارہے تھے۔ پلیئنگ الیون کی سلیکشن پر بھی ٹورنامنٹ کے دوران سوالات اٹھائے گئے، میسوت اوزل اور سمیع خضیرہ کی شمولیت کو کئی بار تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اب ٹیم کو جہاں اسے سخت عوامی غیظ وغضب اور دباوکا سامنا کرنا ہے۔ کئی کھلاڑیوں اور خود منیجر کی جگہ خطرے میں ہے۔ لیوف نے شکست کے بعد کہا کہ ہمیں ہارنا ہی تھا، میں سکتے میں ہوں، شکست تاریخی ہے، جرمن عوام میں غصہ ہوگا۔گول کیپر مانویل نوئر نے ناقص کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دوسرے مرحلے تک رسائی کے حقدار نہیں تھے ۔ ادھر جرمن فٹبال فیڈریشن نے ناکام مہم کے بعد پیغام میں فٹ بال پرستاروں سے معافی مانگ لی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم چیمپئنز کی طرح نہیں کھیلے، سب کچھ بہت تلخ ہے۔ جرمن میڈیا نے کارکردگی کو تباہ کن اور ناقابل یقین قرار دیا ہے۔ جرمن فٹبال میں بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ شکست کو تاریخی تباہی اور بے عزتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس میں جرمنی کی اصل ٹیم تھی ہی نہیں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments