سری نگر… کشمیر میںفوجی آپریشنز کو عوام دوستانہ قرار دینامضحکہ خیز ہے کل جماعتی حریت کانفرنس

کل جماعتی حریت کانفرنس گ نے بھارت کے فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کے تازہ بیان جس میں انہوں نے ریاست جموں کشمیر میں قابض افواج کی طرف سے جاری فوجی آپریشنز کو عوام دوستانہ قرار دیا ہے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کس قدر افسوس اور دُکھ کی بات ہے کہ ایک طرف نہتے عوام کے خلاف قتل وغارت گری، لوٹ مار اور پکڑ دھکڑ کی کارروائیاں جاری وساری ہیں اور دوسری طرف ان شرمناک کارروائیوں کو عوام دوستانہ قرار دیا جارہا ہے۔ ترجمان حریت کانفرنس نے اپنے جائز سیاسی اور جمہوری حقوق کی بازیابی کے لیے تحریک حقِ خودارادیت کے مطالبے کے دوران عوامی مظاہرین پر پیلٹ گنوں اور بے تحاشا گولی باری کے ذریعے لوگوں کا جینا حرام کردیا گیا ہے۔ حریت کانفرنس نے جنرل بِپن راوت کے بیان کو عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فوجی سربراہ کو عوام کے خلاف قابض افواج کی طرف سے ظلم وجبر اور قتل وغارت کی بدترین کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے محض انسانی ہمدردی کی بناء پر زمینی حقائق کو بھارت کے ارباب اقتدار کے سامنے پیش کرنے کی جسارت کرکے انصاف پرور ہونے کا ثبوت فراہم کرنا چاہیے تھا۔ حریت کانفرنس نے ریاستی عوام کی طرف سے حقِ خودارادیت کی تحریک کے ساتھ والہانہ لگاؤ کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنرل بپن راوت کا حقائق سے بعید بیان محض ایک بھونڈا مذاق ہے جسے یہاں کی زمینی صورتحال سے کوئی مماثلت نہیں ہے۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت کی قابض افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جنرل بپن راوت کے بیان کی نفی ہیں اور ریاست کی سرزمین بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مظالم اور قتل وغارت گری کی جیتی جاگتی مثال بنی ہوئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں