ٹیکسلا: سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے بعد وہ اپنے اور ان کے اختلافات قوم کے سامنے رکھیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو 6 جولائی بروز جمعہ سنایا جائے گا۔ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری نثار نے کہا، ‘پرسوں فیصلہ ہو جائے، پھر سب کچھ بتاؤں گا’۔سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ ‘اداروں سے تصادم نہ کرنے کے بیان پر میاں صاحب کو دکھ ہوا؟کیا میں نے غلط کہا؟’
انہوں نے کہا کہ ‘ن لیگ میں بہت خوفناک باتیں ہوتی رہیں، میں ردعمل دینا چاہتا تھا، لیکن مجھے اجلاسوں میں بلانا بند کر دیا گیا، اس لیے میرا موقف سامنے نہیں آ سکا’۔انہوں نے گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دیئے گئے ممبئی حملہ کیس سے متعلق متنازع بیان کو بھی ملکی سلامتی کے خلاف قرار دیا۔سابق وزیر داخلہ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ‘ن لیگ کو کون چلا رہا ہے، پارٹی صدر کون ہے،کارکن تذبذب کا شکار ہیں’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ایک پارٹی کا صدر کہتا ہے کہ اداروں سے ٹکراؤ پارٹی کا موقف نہیں، اگر یہ پارٹی کا موقف نہیں تو یہ گمنام ترجمان کون ہے؟’
اپنی انتخابی مہم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ اس بار 4 حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور انہیں بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے۔این اے 59 راولپنڈی سے اپنے مدمقابل لیگی امیدوار قمر الاسلام کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ ‘اس واقعے کی سب سے پہلے میں نے مذمت کی تھی’۔
Load/Hide Comments