چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہپاکستان بننے کے خواب کا سب سے بڑا دیوانہ چودھری رحمت علی تھا، اقتدار ملا تو چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی واپس پاکستان لائیں گے اور پورے اعزاز کے ساتھ شکرپڑیاں میں دفن کریں گے،
انہوں نے کہاکہ سنا ہے باپ بیٹی جمعہ کو وطن واپس آرہے ہیں، ض رور آﺅ بسم اللہ لیکن نواز شریف نیلسن منڈیلا بننے کی کوشش نہ کرنا۔ کیپٹن (ر) صفدر گرفتاری دینے ایسے آیا جیسے کشمیر فتح کرکے آیا ہے، شہبا زشریف تم نے کرپشن میں زرداری کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ایبٹ آباد اور ہری پور میں جلسہ عام اور اسلام آباد میں گوجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں عام آدمی کا مشکل سے پیٹ پالنا مشکل ہوگیا ہے۔ دس سالوں میں ہمارا قرضہ چھ ہزار ارب سے بڑھ کر 27 ہزار رب تک پہنچ گیاہے۔ سنا ہے کہ باپ بیٹی اگلے جمعہ وطن واپس آرہے ہیں۔ ضرور اﺅ، بسم اللہ لیکن نواز شریف نیلسن منڈیلا بننے کی کوشش نہ کرنا۔ وہ عظیم آدمی تھا جس نے قوم کیلئے جیل کاٹی لیکن آپ نے بچوں کے نام پر قوم کا پیسہ چوری کررکھا ہے۔ آپ نے حلال کا پیسہ کمایا تو آکر جواب دیں۔انہوں نے کہا کہ اربوں کی کرپشن پر سر شرم سے جھکانے کی بجائے کیپٹن (ر) صفدر نے ایسے گرفتاری دی جیسا کشمیر فتح کرکے آیا ہے۔ قبل ازیں اسلام آباد میں گوجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں تمام چھوٹے کمزور طبقوں کو تحریک انصاف کے ساتھ چلنا چاہیے۔ ہم وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جہاں انصاف اور انسانیت ہو۔ ن لیگ کے لاہور پر آدھا بجٹ لگانے سے دیگر علاقے پسماندہ رہ گئے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق تحریک انصاف نے انتخابی مہم کیلئے پارٹی منشور تیار کرلیا جس کا اعلان آج کیا جائے گا۔یادرہے کہ وکی پیڈیا پر دستیاب معلومات کے مطابق چودھری رحمت علی 16 نومبر، 1897ء کو مشرقی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور کے گاؤں مو ہراں میں ایک متوسط زمیندار جناب حاجی شاہ گجر کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم انہوں نے ایک مکتب سے حاصل کی جو ایک عالم دین چلا رہے تھے۔ میٹرک اینگلو سنسکرت ہائی اسکول جالندھر سے کیا۔ 1914ءمیں مزید تعلیم کے لیے لاہور تشریف لائے انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور میں داخلہ لیا ۔1915ء میں ایف اے اور 1918ء میں بی اے کیا۔ آپ کا آخری پتہ 114 ہیری ہٹن روڈ تھا اور آپ مسٹر ایم سی کرین کے کرائے دار تھے۔ مسٹر کرین کی بیوہ کے مطابق چوہدری رحمت علی اپنا خیال ٹھیک سے نہیں رکھتے تھے۔ جنوری کے مہینے میں سخت سردی کے دوران ایک رات آپ ضرورت کے کپڑے پہنے بغیر باہر چلے گئے اور واپسی پر بیمار ہو گئے۔ 29 جنوری نمونیہ میں مبتلا ہو کر شدید بیماری کی حالت میں آپ کو ایولائن نرسنگ ہوم میں داخل کرایا گیا لیکن صحت یاب نہ ہو سکے اور وہیں پر 3 فروری1951ء ہفتے کی صبح انتقال ہوا۔ایمنوئیل کالج، کیمبرج شہر کے قبرستان اور کیمبرج کے پیدائش و اموات کے ریکارڈ کے مطابق 3 فروری، 1951ء بروز ہفتہ کی صبح اس عظیم محسن نے کسمپرسی کی حالت میں برطانیہ میں اپنی جان، جان آفرین کے سپرد کر دی۔17 روزبعد انہیں انگلستان کے شہر کیمبرج کے قبرستان کی قبر نمبر بی – 8330 میں امانتاً دفن کر دیا گیا ۔
Load/Hide Comments