اللہ کا شکر ہے پاکستان الیکشن کی طرف جارہاہے انتخابات میں پاک فوج کا کام الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ہے

ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ تمام شکوک و شہبات نے دم توڑدیا ہے اور پاکستان الیکشن کی طرف جارہا ہے,25 جولائی کو الیکشن ہونے جارہے
بیلٹ پیپرز چھپائی کا کام جاری ہے جوکہ 21 جولائی تک مکمل ہو جائے گا،پریٹنگ پریس میں پاک فوج سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہی تاہم بیلٹ پیپرز سمیت دیگر مواد کی ترسیل سڑک کے ذریعے کی جائے گی لیکن اگر ضرورت پڑی تو ہیلی کاپٹر اور جہاز بھی استعمال کیے جائیںگے ۔راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہر پریس کانفرنس میں سوال ہوتا رہا کہ الیکشن ہوں گے یا نہیں اور اس حوالے سے شکوک و شہبات کا اظہار ہوتا رہا تاہم وقت کے ساتھ ساتھ تمام شکوک و شہبات نے دم توڑدیا ہے اور پاکستان الیکشن کی طرف جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تیسرا الیکشن ہے جو پاکستان میں جمہوری نظام کو جاری رکھے گا، خوشی کی بات ہے کہ پاکستان عوام اور سیاسی جماعتیں اس عمل کو کامیابی سے آگے لیکر جارہی ہیں اور 25 جولائی کو عوام اپنا حق اداکرے گی اور ملک کو جمہوری نظام کی طرف لیکر جائی گی۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کا کردارالیکشن کمیشن کا تعاون کرناہے تاہم الیکشن کرانا تو الیکشن کمیشن کا کام ہے، افواج پاکستان الیکشن کمیشن کے حکم پر پہلے بھی الیکشن میں کام انجام دیتی رہی ہیں،1997 کے الیکشن میں فل سیکیورٹی کے لیے موجود تھے اور 2008 کے الیکشن میں کوئیک ایکشن فورس نے ڈیوٹی دی۔ انہوں نے کہا کہ انتخاب کے دن ووٹر کسی بھی دباو¿ کے بغیر اپنا ووٹ کاسٹ کریں جب کہ انتخاب کے دوران کوئی بے ضابطگی ہوئی تو اسے ٹھیک کرنا بھی الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ان کا کہناتھاکہ 2018 کیلئے الیکشن کمیشن نے پاک فوج سے انتخاب میں مدد طلب کی ہے،الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے لیکن فری اور فیئر ماحول دینے کیلئے پاک فوج ان کی مدد کر رہی ہے تاکہ جو سیاسی گرمیاں ہیں وہ کسی بھی خوف کے بغیر ہو ، جس دن پولنگ ہو محفوظ ماحول دیا جائے ، ووٹر کسی بھی دباﺅ کے بغیر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکے ، الیکشن کے عمل کو کسی قسم کے بے ضابطگی سے بالا تر ہو، اگر بیلٹ باکس میں سو ووٹ ڈالے گئے ہیں تو اس میں 100 ہی نکلیں نہ زیادہ نکلیں اور نہ ہی کم نکلیں ۔2002 میں 64 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن تھے لیکن پاک فوج کے 35 ہزار 500 فوجی تعینات کیے گئے تھے ، 2008 میں دوبارہ 64 ہزار سے زائد پولنگ سٹینش تھے اور 39 ہزار فوجی اہلکار تعینات کیے گئی تھے، 2013 میں الیکشن تھوڑا مشکل تھا کیونکہ اس وقت سیکیورٹی کے حالات بہت خراب تھے ،دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری تھی ، اس میں 70 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن تھے جبکہ 75 ہزار فوجی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں