کرکٹ بورڈ کے افسران کے ٹیلی فون ٹیپ ہونے کا انکشاف

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کے افسران کے ٹیلی فون ٹیپ ہونے کا انکشاف ہوا ہے تاہم معلومات کو اس قدر خفیہ انداز میں لیک کیا گیا کہ بورڈ کا نیٹ ورک بھی انہیں پکڑنے میں ناکام رہا۔ماضی میں ڈاکٹر نسیم اشرف کے دور میں اس وقت کے چیف آپریٹنگ آفیسر شفقت نغمی کی ہدایت پر پی سی بی کے ڈائر یکٹر سلیم الطاف کے کمرے میں جاسوسی کے آلات نصب کئے گئے تھے۔سلیم الطاف نے الزام لگایا تھا کہ ان کے کمرے میں جاسوسی کے آلات نصب کرکے میری نجی باتیں سنی گئیں اور اسی کیس میں سلیم الطاف کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے حالیہ مہینوں میں مخبروں کی تلاش کی کوشش ضرور کی لیکن بورڈ کے کچھ افسران کے براہ راست ملوث ہونے کے باعث یہ نیٹ ورک ٹوٹ نہ سکا۔نمائندہ جنگ نے اس بارے میں جب سابق چیئرمین نجم سیٹھی سے رابطہ کیا تو انہوں نے ٹیلی فون ٹیپ کرنے کی خبر کی تردید کی اور کہا کہ اس طرح کے اختیارات صرف آئی ایس آئی کے پاس ہیں، پھر واٹس اپ کالوں کو آئی ایس آئی بھی ٹیپ نہیں کرسکتا۔نجم سیٹھی نے اعتراف کیا کہ پی سی بی میں بہت زیادہ خبروں کی لیکجز ہورہی تھی جس پر چند ماہ قبل میں نے ایک نوٹی فیکیشن جاری کیا جس میں کہا تھا کہ ایک دوسرے کو بدنام کرنے کے لئے جو خبریں چھپوائی جارہی ہیں اس سے پی سی بی کو نقصان ہورہا ہے اس لیے گندی سیاست سے گریز کیا جائے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اگر اس بارے میں کسی کے خلاف ثبوت مل گئے تو میں اس کے خلاف سخت کارروائی کروں گا۔نجم سیٹھی نے کہا کہ میڈیا سابق چیئرمین شہریار خان کو روک کر روز کچھ نہ کچھ پوچھ لیتا تھا اور نئی کہانیاں گھڑتا تھا، اس بارے میں جب ہم نے میڈیا کو روکا تو انہوں نے احتجاج کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں