ماضی کے اسپیڈ اسٹار شعیب اختر کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ میں کپتان سرفراز احمد اُس طرح کپتانی نہیں کرسکے، جیسی ان سے توقع کی جارہی تھی، تاہم 2019کے ورلڈ کپ تک سرفراز احمد کو کپتان کی حیثیت سے برقرار رکھنا چاہیے۔واضح رہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد کپتان سرفراز احمد کو شدید تنقید بنایا جارہا ہے۔اس حوالے سے دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد نے چیمپیئنز ٹرافی میں جس ذہانت اور دلیری کے ساتھ کپتانی کی تھی، ایشیا کپ میں وہ اس انداز سے کپتانی نہ کرسکے۔شعیب اختر کے مطابق ‘چیمپیئنز ٹرافی اور ایشیا کپ میں پاکستان کی کپتانی میں زمین آسمان کا فرق دکھائی دیا’۔انہوں نے کہا کہ ‘ایشیا کپ میں سرفراز احمد کپتانی میں کمزور دکھائی دیئے، انہوں نے میچ کے دوران تبدیلیاں غلط کیں جبکہ گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب بھی درست نہیں تھا۔ سرفراز کو معلوم ہونا چاہیے کہ کون سے کھلاڑی انہیں جتوا سکتے ہیں’۔شعیب اختر نے کہا کہ ‘انہیں حیرت اس بات پر ہے کہ سرفراز احمد پورے ٹورنامنٹ میں اتنے سہمے ہوئے کیوں نظر آئے؟’
انہوں نے کہا کہ ‘تینوں فارمیٹ میں سرفراز کے لیے کپتانی آسان نہیں ہے، انہیں خود فیصلے کرنے ہوں گے، ہر چیز ہیڈکوچ مکی آرتھر پر نہیں چھوڑنی چاہیے’۔شعیب اختر نے کہا کہ سرفراز نے اگر ٹیسٹ ٹیم میں اچھی بیٹنگ نہیں کی تو ان کی جگہ بابر اعظم کو کپتان بنایا جائے اور ٹیسٹ کی کپتانی نوجوان بابر اعظم کو دے دینی چاہیے، وہ کپتانی کے لیے بہترین چوائس ہیں۔راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے کپتان سرفراز احمد کو مشورہ دیا کہ اگر وہ پاکستانی ٹیم کی کپتانی کرتے رہنا چاہتے ہیں تو انہیں جرات مندانہ فیصلے کرنے ہوں گے، خصوصاً ٹیم کے گیارہ کھلاڑیوں کی سلیکشن میں انہیں اپنی رائے کو منوانا ہوگا، وہ اپنی فائنل الیون خود بنانا سیکھیں۔شعیب اختر کا مزید کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو لے کر سوالات اٹھے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ مستقبل کی اہم سیریز کو لے کر سرفراز احمد تگڑی کپتانی کرے۔