64 سال میری اور شہباز شریف کی عمریں ہے ہم کتنے عرصہ اور زندہ رہیں گے

اسلام آباد: سابق صدر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے چیئرمین آصف علی زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کر دی ، 64 سال میری اور شہباز شریف کی عمر ہے ہم کتنے عرصہ اور زندہ رہیں گے ،قومی معاملات پر حکومت کا پانچ سال تک ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے اور کہا ہے کہ نواز شریف کی طرح ان کے ساتھ بھی پانچ سالوں  تک چلنا چاہتے ہیں ان کی کامیابی میں ہماری کوئی بے عزتی نہیں ہو گی ِ۔نواز  شریف کی حکومت کو بھی اور ان کی حکومت کو بھی نہ چاہتے ہوئے تسلیم کرتے ہیں لکھے پڑھے جاہل نہ ہوں جن کو  ہم ٹیکوکریٹس کہتے ہیں جس طرح پرویز مشرف ایک چیمئین کو لے آئے تھے ان جاہلوں سے پاکستان کا کچھ نہ بنے گا ۔ ،اپوزیشن کے موڈ سے باہر آ جائیں حکومت بن جائیں۔بدھ کو نئی قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں سابق صدر آصف علی زرداری  نے کہا کہ کافی سالوں کے بعد ان دیواروں سے اور دوستوں سے خطاب کررہا ہوں۔ ینگ وزیر کہہ رہے تھے کہ پاکستان بنائیں میں مانتا ہوں بنائیں کون بنائے  گا ۔کیا ہم سب ساتھ ملکر بنائیں ستر سال ہو گئے ہیں صدر بنا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ ہر جگہ آئی ایم ایف ورلڈ بینک سے قرضہ مانگتے ہیں ۔میں نے سی پیک کا تصور سوچا  یہ حکومت کی اپنی سوچ ہے ۔نواز  شریف کی حکومت کو بھی اور ان کی حکومت کو بھی نہ چاہتے ہوئے تسلیم کیا  ہے َکمزوریاں ہیں جمہوریت بہترین علاج ہے ایک دوسرے کو اونچا نیچے نہ دکھائیں آئیں مل بیٹھیں یہ جو دو تین ارب ڈالر ملیں ہیں یہ مکمل  علاج نہ ہیں۔وسیع اپوزیشن کے ساتھ بیٹھیں اپوزیشن  لیڈر کے ساتھ بات کریں بیس پچیس سال کا معاشی ایجنڈا بنائیں۔پاکستان کے گرم پانیوں پر سب کی نظریں ہیں لوگ آنا چاہتے ہیں چین کو سہولت دی ہے چین کو سی پیک کے لیے پاکستان کا شارٹ راستہ ملا ہے  پاکستان کو مضبوط بنانا ہے َشارٹ ٹرم سے نہیں اس سے کچھ نہ بنے گا ۔ڈیم کی بات ہو رہی ہے۔بڑا ایشو ہے کراچی کی تیس ملین آبادی میں ایک ملین بہاری ،بنگالی ہیں خیبرپختونخوا کے لوگ ہیں کراچی میں سب پانی پیتے ہیں کھاتے پیتے ہیں پاکستان کی معیشت کراچی سے چلتی ہے ۔حکومت اپوزیشن ملکر کراچی کا سوچیں۔ پانی کا آلودہ پانی  قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے۔ میں نے بارہ سال جیل کاٹی سوال یہ ہے کیوں ؟64 سال میری اور شہباز شریف کی عمر ہے ہم کتنے عرصہ اور زندہ رہیں گے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آئندہ نسل کا سوچنا ہے ہونے  کو ہر چیز ہو سکتی ہے لکھے پڑھے جاہل نہ ہوں جن کو  ہم ٹیکوکریٹس کہتے ہیں جس طرح پرویز مشرف ایک چیمئین کو لے آئے تھے ان جاہلوں سے پاکستان کا کچھ نہ بنے گا جو حقائق کا ادراک رکھتے ہیں اسے پتہ ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ  ڈیم ضرور بنائیں جس دن معاشی پیداوار شروع ہو گئی بلوچستان خیبرپختونخوا سمیت سب جگہ حالات بہتر ہو جائیں گےَ نیو یارک میں بھی ایسے حالات تھےَ ہمارے ذہن میں اسلام کا نظریہ ہے اس وجہ سے لوگوں کو جینے دیتے ہیں ہم سب ملکر جمہوری انداز میں بات کریں سب ملکر کام کریں ان پانچ سال میں سپورٹ کریں گے تجاویز دیں گے۔ اپوزیشن کے موڈ سے باہر آ جائیں حکومت بن جائیں ۔گاڑیوں کے تیل بچانے سے کچھ نہ بنے گا۔سارے ایشو ہمارے ہیں افغان مسئلہ سمیت تمام معاملات پر حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں ۔ہماری کوئی بے عزتی نہیں ہوتی ان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں یہ کامیاب ہو جائیں نواز شریف کے ساتھ کام کرنے کو تیار تھے ان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں