بس سروس اور مسئلہ کشمیر پر چین کاموقف

چین نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر پر اس کاموقف بہت واضح ہے اور چین اورپاکستان کے درمیان بس سروس سمیت تمام تردوطرفہ تعاون کاعلاقائی تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لیو کانگ نے یہ بات بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں بتائی ۔پاکستان کی ایک نجی ٹرانسپورٹ کمپنی نے حال ہی میں لاہور سے اسلام آباد کے راستے کاشغر کے لئے بس سروس شروع کی ہے۔ترجمان نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کا ایک عظیم منصوبہ ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہے اور علاقائی تنازع سے اس کاکوئی تعلق نہیں ہے اور منصوبے سے مسئلہ کشمیر پر چین کااصولی موقف بھی متاثرنہیں ہوگا۔ ادھر پاکستانی وزارت خارجہ نے پاکستان اور چین کے درمیان بس سروس کے آغاز پر بھارت کی جانب سے کیے گئے احتجاج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح عالمی برادری کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔دفترخارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بس سروس کے حوالے سے بھارت کے وزیرخارجہ کے احتجاج اوربیان کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ یادرہے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کشمیر سے بس سروس کا چلنا بھارتی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کی خلاف ورزی ہوگی۔چینی وزار خارجہ کے ترجمان لو کینگ نے بریفنگ کے دوران بس سروس پر بھارتی احتجاج کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال پر کہنا تھا کہ سی پیک ایک معاشی تعاون کا منصوبہ ہے جو کسی تیسرے ملک کو نشانہ نہیں بنا رہا ہے، اس کا کسی خودمختار سرحدی مسئلوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور کشمیر پر چین کے اصولی موقف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں