مولانا سمیع الحق قتل کیس کی تحقیقات: دارالعلوم حقانیہ میں رسم قل

راولپنڈی : جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر مولانا سمیع الحق کے قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے جب کہ دارالعلوم حقانیہ میں ان کے ایصال ثواب کے لیے رسم قل بھی ادا کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق پولیس کی تفتیشی ٹیم سفاری اسپتال پہنچی جہاں مولانا سمیع الحق کو زخمی حالت میں سب سے پہلے لے جایا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے اسپتال کے عملے، نرسز اور ڈاکٹر سے پوچھ گچھ کی، پولیس ذرائع کے مطابق سفاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے مولانا سمیع الحق کی موت کی تصدیق کی تھی۔یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو نامعلوم افراد نے مولانا سمیع الحق کے گھر میں گھس کر انہیں چاقوؤں کے وار سے قتل کردیا تھا۔دوسری جانب اکوڑہ خٹک میں شہید کے مدرسہ دارالعلوم حقانیہ میں مولانا سمیع الحق شہید کی رسم قل ادا کی جا رہی ہے جب کہ تعزیت کے لیے سیاسی و مذہبی شخصیات اور دیگر افراد کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔مولانا سمیع الحق کی قبر پر فاتحہ خوانی اور ایصال ثواب کے لیے دعائیں مانگی جا رہی ہیں اور اس موقع پر دارالعلوم حقانیہ کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی، مدرسے پر پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔سعودی وزیر مذہبی امور عمار بن عبدالعزیز نے مولانا سمیع الحق کی وفات پر اظہار تعزیت کیا اور ان کے خاندان کے نام خط بھی بھجوایا۔امام کعبہ عبدالرحمان السدید نے مولانا سمیع الحق کی مغفرت کے لیے خانہ کعبہ میں خصوصی دعا کرائی جب کہ امام کعبہ صالح بن حمید کا مونا سمیع الحق کی وفات پر تعزیتی ویڈیو پیغام بھی جاری کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں