مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ میں ملوث سیکڑوں افراد کیخلاف مقدمات درج، متعدد گرفتار

اسلام آباد : سپریم کورٹ کے مسیحی خاتون آسیہ بی بی سے متعلق فیصلے کے بعد ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں املاک کو نقصان پہنچانے والے سیکڑوں افراد کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے جب کہ متعدد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔اسلام آباد میں 500 افراد کیخلاف مقدماتڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے مقدمات میں 12 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ 19 افراد کو مینٹیننس پبلک آرڈر ( ایم پی او) کے تحت جیل بھیجنے کے آرڈر جاری کیے جاچکے ہیں۔ڈی سی اسلام آباد کے مطابق ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے 33 افراد کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور مزید گرفتاریوں کے لیے کارروائی جاری ہے۔پولیس کے مطابق شیخوپورہ میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات درج کیے گئے تھے جس کے تحت 70افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہےکہ گرفتاریاں فیکٹری ایریا، خانقاہ ڈوگراں اور صدر شیخوپورہ سےکی گئیں اور تمام افراد کو ویڈیوز کی مدد سے نشاندہی کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق شیخوپورہ میں ہنگاموں کے دوران ایک بس،کاروں اور موٹر سائیکلوں کو جلایا گیا، مظاہرین نے 34پولیس اہلکاروں کو بھی زخمی کیا۔دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں حالیہ دھرنوں کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والے شناخت کیے گئے شرپسندوں کی فوری گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا اور اس حوالے سے ایف آئی اے ، نادرا اور پی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرلز سے شرپسندوں کی شناخت پر رپورٹس آج شام تک طلب کرلی گئی ہیں جب کہ شرپسندوں کی شناخت و گرفتاری کے لیے وزارت دفاع سے مدد حاصل کرنے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔ملزمان کی شناخت میں مدد کے لیے وزارت داخلہ نے شکایات سیل قائم کردیا ہے، ویڈیو اور تصاویر فراہم کرنے والوں کا نام اور نمبر صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔محکمہ داخلہ پنجاب اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بھی وٹس ایپ نمبر جاری کردیئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں