قاتل پہلے سے گھر میں چھپا تھا؟

راولپنڈی…جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات میں شامل ذرائع کے مطابق میڈیکل رپورٹ سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ اسپتال پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل دم توڑ گئے تھے۔اس وقت ان کے جسم سے خون بھی نہیں بہہ رہا تھا۔ڈاکٹروں کے مطابق مولانا سمیع الحق کو اسپتال لایا گیا تو دل کی دھڑکن صفر تھی ان کے جسم سے خون بھی نہیں بہہ رہا تھا۔ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ مولانا سمیع الحق کے سیکریٹری سید احمد شاہ انہیں سفاری ولا کی دوسری منزل پر اکیلا چھوڑ کر مرکزی دروازے کو باہر سے تالا لگا کر قریبی فلٹریشن پلانٹ سے پانی لینے گئے تھے ۔پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق احمد شاہ کی غیر موجودگی کے 15 منٹ کے دوران مولانا کا قتل ہوا جب احمد شاہ مرکزی دروازے کو باہر سے کھول کر گھر میں داخل ہوئے تو اپنے رہنما کو خون میں لت پت پایا۔پولیس کے بقول چونکہ احمد شاہ گھر کا مرکزی دروازہ باہر سے بند کر کے گئے تھے۔امکان ہے کہ قاتل پہلے سے ہی گھر میں چھپا ہوا تھا جو باورچی خانے کے دروازے سے فرار ہوا ۔ پولیس شواہد اکھٹے کر کے پہنچی تو دروازہ کھلا ہوا تھا۔پولیس اب تک حملہ آوروں کی تعداد کا اندازہ نہیں کرسکی تاہم خیال ہے کہ قتل کرنے والا شخص اکیلا تھا۔ پولیس آلہ قتل بھی برآمد نہیں کرسکی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں