ہزاروں لوگوں کی زندگی اجیرن کرنیوالا قانون کی گرفت میں آگیا،چیف جسٹس کے کمرہ عدالت سے بڑی گرفتاری

نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کر گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے نجی ہاؤسنگ اسکیم کے متاثرین کی درخواستوں پرسماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے سوسائٹی کے مالک کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جس کے بعد عدالتی حکم پر ہاؤسنگ اسکیم کے مالک کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

ڈی جی نیب کے مطابق نجی ہاؤسنگ اسکیم کے مالک مراد نے سرنڈر کردیا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیوں اپنی فیملی کو مشکل میں ڈال رہے ہو، کیوں 33 ہزار لوگوں کی بدعائیں لے رہے ہو؟ عدالت نے نجی سوسائٹی کے مالک کو کہا کہ 11 ہزار سے زائد متاثریں اپنے پلاٹس کے لیے در بدر دھکے کھا رہے ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کی اپنی فیملی بھی مشکل میں ہےکیونکہ آپ کے والد ملک سے فرار ہیں اور آپ کا ایک بھائی بھی گرفتار ہو چکا ہے۔ اب آپ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے ، کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ متاثرین نے جمع پونجی لگا کر پلاٹس خریدے لیکن آپ نے ان کو در بدر کر دیا ہے۔ جس پر سوسائٹی کے مالک نے کہا کہ پلاٹس کی جگہ دستیاب ہے لیکن نیب اور ڈی ایچ اے اس میں بڑی رکاوٹ ہے۔عدالت نے کہا کہ ہم ایسی رکاوٹوں کو ختم کریں گے۔ عدالت نے نیب اور ڈی ایچ اے کے متعلقہ حکام کو اسلام آباد میں عدالت کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے پیش ہوں اور اس مسئلے کا حل نکالیں۔ آپ کو خود کو جیل جانا تو منظور ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ آپ لوگوں کو وہ سہولیات نہیں دے رہے جو ان کا حق ہے۔ آپ کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئیے کہ لوگوں نے کس طرح محنت سے پیسہ کما کر اپنی جمع پونجی سے یہ پلاٹس خریدے تھے ، آپ کو ان لوگوں کو خراب نہیں کرنا چاہئیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں