بھارت کا افغانستان میں اتنا اثر ہےکہ طاہر داوڑ کی میت کیلئے مجھے کھڑا رکھا گیا‘

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہےکہ بھارت نے افغانستان میں اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں اور وہاں بھارت کا اثر اتنا ہےکہ طاہر داوڑ کی میت لینے کے لیے مجھے ڈھائی گھنٹے تک بارڈر پر کھڑے رہنا پڑا۔اسلام آباد میں قومی سلامتی، تعمیر اور ماس میڈیا کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان اور بعد میں سب کچھ ہے، خطے کی سلامتی میں ہم اہم شراکت دار ہیں، ہمیں اپنوں کو خوش کرنا ہے، غیرملکیوں کو نہیں، ہم نے اپنوں کو خوش رکھنے کی بجائے گوروں کو خوش رکھنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو قومی سلامتی کے لیے اہم کردار ادا کرنا ہوگا، ماضی میں قومی سلامتی کو ترجیح نہیں دی گئی، ماضی میں حالات خراب ہونے سے پہلےکیوں اقدامات نہیں کیے گئے۔شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ہمارے مؤقف کو کیوں عالمی سطح پر پروموٹ نہیں کیاجارہا، دنیا ہمارے وجود کو تسلیم کرے۔وزیر مملکت نے مزید کہا کہ بھارت نے افغانستان میں اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں، وہاں بھارت کا اثر اتنا ہےکہ طاہر داوڑ کی میت لینے کے لیے مجھے ڈھائی گھنٹے تک بارڈر پر کھڑے رہنا پڑا۔ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرناہوگا، ہم ایک ایک پائی ایک ایک آنے کا جواب دیں گے، یہ تبدیلی نہیں ہے کہ بٹن دبایا اور تبدیلی نکل آئی، ہمیں وقت دیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ جب میں نے بڑے لوگوں کو چیلنج کیا تو ٹرمپ کا کچن میرا کچن بنا دیا گیا، مجھ پر کچن میں قیمتی ٹائیلیں لگانے کا الزام لگایا گیا، وزیراعظم کے پاس گیا اور کہاکہ ایف آئی اے کے ذریعے تحقیقات کرانا چاہتا ہوں، اگلے دن کہا گیا کہ میرے خلاف وزیراعظم نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے، آج روایتی سوچ کا زمانہ ہے لیکن ہمیں کچھ ہٹ کر کرنا ہوگا۔شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ آپ نے 1947 سے 2015 تک ملک میں بین الاقوامی این جی اوز کو کھلی آزادی دی، آپ نے ان تمام قوتوں کو کیوں اجازت دی کہ وہ آپ کی روایات اورعقائد کے خلاف کام کریں، پاکستان اب کسی اور کے نظریے سے نہیں چلے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں