مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے پیر کے روز کرفیو جیسی پابندیاں لگا کرسرینگر میں بادامی باغ سے کنٹونمنٹ تک عوامی مارچ کو ناکام بنا دیا تمام حریت قیادت کو گرفتار اور نظر بند کر دیا گیا جبکہ مقبوضہ کشمیر بھر میں سانحہ پلوامہ کے خلاف احتجاجی ہڑتال رہی اور مظاہرے کیے گئے ۔ پیر کوقابض فوج نے بادامی باغ سے کنٹونمنٹ تک مارچ کے راستوں پر ہزاروں فوجی تعینات اور رکاوٹیں کھڑی کردیں ۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کی قیادت میں کنٹونمنٹ تک مارچ شروع کی گئی تاہم بھارتی فوج کی بھاری جمعیت نے یاسین ملک سمیت کئی افراد کر گرفتار کر لیاقابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔ مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی قیادت سیدعلی گیلانی،میرواعظ عمرفاروق اور یاسین ملک نے شہادتوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے سرینگر میں بادامی باغ سے کنٹونمنٹ تک مارچ کی بھی اپیل کی تھی، موبائل فون انٹرنٹ سروس معطل رہی ، ریل سروس بھی بند رہی جبکہ یونیورسٹیوں کالجوں میں امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی قیادت میں شامل سیدعلی گیلانی،میرواعظ عمرفاروق اورمحمداشرف صحرائی ، محمد اشرف لایا، سمیت درجنوں رہنماوں کو نظر بند کر دیا گیا جبکہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک، محمد یاسین بٹ، شوکت احمد بخشی، انجینئر ہلال احمد وار، محمد یاسین عطائی، بشیر بڈگامی، امتیاز حیدر اورغازی جاوید بابا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔۔ نواکدل اور صورہ کے الہی باغ گرین کالونی صورہ میں سی آر پی ایف اہلکاروں کی بڑی تعداد نے علاقے میں نمودار ہوکر مکانوں اور گاڑیوں کی شدید توڑ پھوڑ کی۔ علاقے میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ہوئی جس دوران فورسز نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کا استعمال کیا ۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments