وفاقی حکومت کا وزراء کی مداخلت سے متعلق پالیسی بنانے کا فیصلہ

لاہور: وفاقی حکومت نے وزراء کی مداخلت کے پے درپے واقعات سامنے آنے کے بعد پالیسی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کی فون کال لیک ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد وفاقی حکومت نے وزراء کی مداخلت سے متعلق پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی کابینہ اراکین کو پابند کیے جانے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔یاد رہے کہ راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں تعینات مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ نے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) طارق نیازی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔اس معاملے پر وزیر قانون پنجاب راجا بشارت اور ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی مبینہ آڈیو بھی منظر عام پر آئی، جس میں راجا بشارت ایم ایس سے ڈاکٹر اریبہ کی سفارش کر رہے ہیں کہ انہیں واپس اسکن ڈپارٹمنٹ میں تعینات کیا جائے، ایسا نہ کیا تو حکومت پر انتقام کا الزام لگے گا۔اس سے قبل سابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی کی مداخلت کے بعد آئی جی اسلام آباد کو عہدے سے ہٹایا گیا اور معاملہ سپریم کورٹ میں آنے کے بعد انہیں عہدہ چھوڑنا پڑا۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی مداخلت کے بعد ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا تبادلہ کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں