ن لیگ کا 30 دسمبر سے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ

مسلم لیگ ن نے 30 دسمبر سے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نواز شریف اور شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطح کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے پارٹی رہنماؤں کو ن لیگ کے تنظیمی امور پر بریفنگ دی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں ملک بھر میں پاکستان مسلم لیگ ن کی از سر نو تنظیم سازی کا معاملہ زیر غور آیا۔اس کے علاوہ پارلیمنٹ میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اور اپوزیشن کو ملنے والے حصے پر بھی بات چیت کی گئی۔مسلم لیگ ن کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے معاملے پر بھی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے 30 دسمبر سے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر ہر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں جلسے کیے جائیں گے، عوامی جلسوں سے نواز شریف بھی خطاب کریں گے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ جلسوں سے خطاب کے لیے 6 سینئر رہنماوں کی ڈیوٹی بھی لگا دی گئی ہے۔احسن اقبال، خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، مشاہد اللہ خان جلسوں سے خطاب کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ممکنہ سزا کی صورت میں مریم نواز بھی عوامی رابطوں کو جوائن کریں گی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کا پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب کا پردہ عوام کے سامنے چاک ہو چکا ہے، اب عوام کی آواز پر کان دھرنا ہو گا۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے بڑا چیلنج معیشت کا ہے اور موجودہ حکومت میں ملک کو سنبھالنے کی اہلیت نہیں ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 100 روز میں ہی معیشت کا برا حال کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے چاروں صوبائی ہیڈکوارٹرز میں پارٹی دفاتر قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں