بلوکی:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لٹیروں کو این آر او دینے کا مطلب ملک سے غداری ہوگا، ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے جس نے اس ملک کا دیوالیہ نکالا،۔
ہفتے کو بلوکی میں شجرکاری مہم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے این آر او کو ملک کے مقروض ہونے کی وجہ بتایا،عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ جیل سے اُٹھ کر ایک شخص چیئرمین پی اے سی بن گیا ،پارلیمنٹ چلانے کی بہت کوشش کی لیکن اب کسی کو رعایت نہیں ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پورے پاکستان میں زمینوں سے قبضے ختم کرائیں گے،قبضےختم کرکے زمینوں پرجنگلات بنانے ہیں ،درخت لگانا صرف شوق نہیں،مستقبل کامسئلہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان دنیا میں موسمی تبدیلی سے متاثرہونے والا 8واں ملک ہے،اگرجنگلات نہ لگائے تو ملک میں خشک سالی ہوگی،ہمارے ملک میں جنگلات سب سے کم ہیں،اپنے نظروں کے سامنے جنگلات ختم ہوتے دیکھے ہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آلودگی کی سطح دنیامیں سب سے زیادہ لاہوراوردلی میں ہے،جنگلات کی کٹائی عوام نےاپنے مستقبل کیلئے روکنی ہے،آئندہ 5 سال میں ملک میں 10ارب درخت لگانے ہیں،خیبر پختونخوا میں ہم نے ایک ارب سے زیادہ درخت لگائے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی سرپرستی رکھنے والوں سےزمینوں پرقبضہ ختم کرایا،ملک کوقبضہ گروپ اور کرپٹ افراد سے بچائیں گے،شہروں میں پارکس سے قبضے ختم کروائیں گے، شہروں میں بلندعمارتیں بنانے کی اجازت دی جائے گی،قبضہ گروپ کیخلاف جہاد شروع کردیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آج کل این آر او کی بڑی باتیں ہورہی ہیں،این آر او کے ذریعے بڑے مجرموں کو معاف کردیاجاتا ہے،ملک کی بربادی کی وجہ 2این آر او ہیں،پرویز مشرف نے پہلااین آر اونوازشریف کو دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کےاسحاق ڈارکے دستخط شدہ دستاویزی ثبوت موجود تھے،مشرف نے کرسی بچانے کیلئےشریفوں کواین آراو دیا،لندن میں سرے محل کا کیس پاکستان حکومت جیت گئی،پیپلز پارٹی کو این آراو دےکر معاف کردیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طاقتورطبقے نے سمجھاچوری کوئی بری چیز نہیں،جتنی مرضی چاہوں چوری کرو،کوئی پکڑنے والا نہیں،2008تک پاکستان کا قرضہ 6ہزار ارب روپے تھا،2این آر اوکے 10سال بعد 30 ہزارارب روپے قرضہ ہوگیا،آج مہنگائی بڑھ رہی ہے،روپے کی قدرمیں کمی آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کومقروض کرنے والےآج پی ٹی آئی پرتنقید کرتے ہیں،کہتے ہیں پی ٹی آئی نے 5ماہ میں مہنگائی کردی ،ملک کو مقروض کرکے چلے گئے،الزام ہم پرلگاتے ہیں،ملک کا قرضہ 30ہزار ارب کرکے کہتے ہیں،ہم اچھاملک چھوڑکرگئے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کہ این آر او دینا ملک سے غداری کے مترادف ہوگا،ملک کا دیوالیہ نکالنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،تاریخ میں آج تک کوئی جیل سےآکرچیئرمین پی اے سی نہیں بنا،احتساب کےعمل میں کوئی امتیاز نہیں ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں گرونانک کےنام سے یونیورسٹی بنائیں گے،قائداعظم اقلیتوں کوبرابرکاشہری بنانا چاہتے تھے،پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل حقوق فراہم کریں گے۔