پاکستان اور سعودی وزارتی سطح پر ہر 6 ماہ بعد ملاقات کا شیڈول طے

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی کے درمیان وزارتی سطح پر ہر 6 ماہ بعد ملاقات اور مشترکہ ورکنگ گروپس کا ہر تین ماہ بعد ملاقات کا شیڈول طے پاگیا ہے۔اسلام آباد میں پاکستان اور سعودی وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے، سعودی عرب کے ساتھ 7 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جب کہ 10 مشترکہ ورکنگ گروپس قائم کیے گئے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب نے ویزا فیس میں کمی کا پاکستان کا دیرینہ مطالبہ مان لیا جب کہ وزیراعظم نے سعودی عرب سے حاجیوں کیلیے امیگریشن سہولت کی درخواست کی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو ایک جیسے چیلنجز درپیش ہیں جب کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں اور دونوں ملکوں کی قیادت منصوبوں اور معاہدوں پر عملدرآمد کے لیے پر عزم ہے۔اس موقع سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کررہے ہیں۔عادل الجبیر نے کہا کہ دہشت گردی ایک مشترکہ عالمی چیلنج بن چکا ہے اور ہم دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کے لیے امریکا، سعودی عرب اور پاکستان کارروائی کررہے ہیں۔سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی ہنر مند اہم کردار ادا کررہے ہیں، پاکستانی تعلیم انجینئرنگ ، صحت ،اور دیگر شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، دونوں ملکوں کے عوامی روابط کا باہمی تعلق میں اہم کردار ہے۔عادل الجبیر نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں وسیع سرمایہ کاری کررہے ہیں، دس ارب ڈالر کی لاگت سے گوادر میں آئل ریفائنری قائم کریں گے، پاکستان کو معاشی طور پر ایک مستحکم ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں