پلوامہ واقعے کے بعد کشیدگی پرپاکستان کی اقوام متحدہ میں سفارتی کوششیں تیز

نیویارک: پلوامہ واقعے کے بعد کشیدگی کے پیش نظر پاکستان نے اقوام متحدہ میں سفارتی کوششیں تیز کردیں۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے  یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس اور سلامتی کونسل کے صدر سے ملاقاتیں کیں اور انہیں بھارت کی دھمکیوں اور وزیراعظم پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا۔ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری غاصبانہ کاروائیوں کی جانب دلائی اور مطالبہ کیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لیے اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارتی جارحانہ رویہ خطے کو مزید غیر مستحکم کررہا ہے، ضرورت پڑی تو پاکستان بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دے گا۔پاکستانی مستقل مندوب نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر پرامن طور پر حل ہونا چاہیے، بات چیت کے زریعے مسئلہ حل کیا جاسکتا، مطمئن ہوں کہ اقوام متحدہ میں اس معاملے پر ایک انڈراسٹینڈنگ ہے۔یاد رہے کہ بھارتی جارحانہ رویے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کو خط لکھ کر مداخلت کی اپیل کی تھی جس پر سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک فوری طور پر تناؤ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں، پاکستان اور بھارت راضی ہوں تو اقوام متحدہ کشیدگی ختم کرنے کے لیے ثالثی کرانے پر بھی تیار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں