نیوزی لینڈ کے پولیس کمشنر مائیک بش کے مطابق کرائسٹ چرچ میں2 مساجد میں فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 49 ہوگئی ہے جبکہ ملک کی وزیراعظم جاسینڈا آرڈرن نے اس حملے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
پولیس کمیشنر مائیک بُش کے مطابق یہ حملے جمعے کو ڈین ایوینیو پر واقع مسجد النور اور لِن ووڈ مسجد میں پیش آئے۔
پولیس نے اس حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک خاتون سمیت چار افراد کو حراست میں لیا ہے۔
کرائسٹ چرچ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پولیس کمشنر مائیک بش نے بتایا کہ ایک شخص کو قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور اسےسنیچر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ تاہم انھوں نے واضح نہیں کیا کہ کیا ایک ہی شخص دونوں مساجد میں حملے کا ذمہ دار تھا اور حراست میں لیے گئے دیگر افراد کی شناخت کے بارے میں بھی نہیں بتایا۔
اس سے قبل ایک 28 سالہ آسٹریلوی شہری نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور اس کی جانب سے ایک امیگریشن کے خلاف ایک بیان بھی سامنے آیا تھا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ’دہشت گرد حملے کے سوا کچھ نہیں‘ اور اس حملے میں 40 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
جسنڈرا آرڈرن کے مطابق اس حملے کے بعد پولیس نے ایک خاتون سمیت چار افراد کو حراست میں لیا ہے۔
جمعے کو وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈرن نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مساجد پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ حملہ کیا گیا ہے اور حراست میں لیے گئے افراد کے علاوہ بھی حملہ آوروں کی موجودگی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے مزید دستوں کو علاقے میں تعینات کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے فائرنگ کے واقعے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے اسے ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا تھا۔
دوسری جانب آسٹریلیا کے وزیراعظم سکاٹ موریسن نے تصدیق کی ہے کہ حملے کے حراست میں لیے گئے چار افراد میں سے ایک آسٹریلوی شہری ہے۔
جمعے کی دوپہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں مسلح شخص نے فائرنگ کی تھی۔ عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ایک شخص نے فوجی وردی پہنی ہوئی تھی جس کے ہاتھ میں خودکار رائفل تھی اور وہ مسجد النور میں لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کر رہا تھا۔
کرائسٹ چرچ میںنیوزی لینڈ کے ساتھ اپنا تیسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لئے آئی بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم ہیگلے پارک ڈسٹرکٹ میں واقع اس مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے پہنچی ہی تھی کہ فائرنگ شروع ہو گئی، لیکن وہ اس سے پچ کر نکلنے میں کامیاب ہو گئی۔
بنگلہ دیشی کھلاڑی تمیم اقبال نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ’ پوری ٹیم متحرک حملہ آواروں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی ہے!دل دھلا دینے والا تجربہ اور برائے مہربانی ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
Load/Hide Comments