پاکستان کے وزیرخزانہ اسد عمر نے کابینہ میں ردوبدل کی تصدیق کرتے ہوئے اپنا عہدہ چھوڑنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
تاہم ان کے استعفے اوران کے پیشرو کی تعیناتی کے حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے انہیں توانائی کی وزارت کی پیش کش کی ہے تاہم انہوں نے کوئی اور قلمدان لینے سے انکار کر دیا ہے۔
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے وزیراعظم نے مجھ سے وزارت خزانہ کی جگہ توانائی کی وزارت قبول کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ تاہم میں نے ان سے اس بات کی رضامندی حاصل کی کہ میں کابینہ میں اور کوئی عہدہ حاصل نہ کروں۔ میرا پختہ یقین ہے کہ عمران خان پاکستان کی بہترین امید ہیں اور انشااللہ نیا پاکستان بنائیں گے۔‘
چند دن قبل پاکستان کے چند نجی چینلز نے کابینہ میں ردوبدل اور اسد عمر کی وزارت تبدیل کرنے کی خبر دی تھی تاہم حکومت نے اس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے فیک نیوز قرار دیا تھا۔
اسد عمر پر دباؤ
اسد عمر پاکستان کی ایک بڑی کمپنی اینگرو کیمیکل کے چیف ایگزیکٹو رہے ہیں اور پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے سے پہلے اپنی جماعت کے ’معاشی دماغ‘ سمجھے جاتے تھے۔ تاہم گزشتہ سال اگست میں حلف اٹھانے کے بعد سے اسد عمر اپنی پالیسیوں کے باعث حزب اختلاف کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنتے رہے۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی، ڈالر کی قیمت میں اضافے اور ملک میں سرمایہ کاری میں کمی کے باعث عوامی سطح پر بھی پی ٹی آئی کی حکومت پر تنقید کی جا رہی تھی۔
As part of a cabinet reshuffle PM desired that I take the energy minister portfolio instead of finance. However, I have obtained his consent to not take any cabinet position. I strongly believe @ImranKhanPTI is the best hope for Pakistan and inshallah will make a naya pakistan
— Asad Umar (@Asad_Umar) April 18, 2019