مظفرآباد(بیورو رپورٹ)آزاد کشمیر میں سیاستدانوں اور بیوروکریسی کی ملی بھگت سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف ‘ ان لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے افسران نے سہولت کار کا کردار ادا کیا ۔ برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پرائیویٹ ہائوسنگ سکیم میں ہونے والی تمام سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے ذریعہ حاصل ہونے والی رقم سے کی گئی ۔ آزاد کشمیر کے 6سابق 2موجودہ وزراء ، 2سابق وزراء اعظم سمیت 6درجن سے زائد بیوروکریٹس نے استفادہ حاصل کیا ۔ انتہائی ذمہ دار اور باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ آزاد کشمیر کے کاروباری شہر منی لندن میرپور سے گزشتہ چند سالوں کے دوران اربوں روپے منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کئے گئے ہیں جہاں برمنگھم نامی شہر میں ایک پرائیویٹ ہائوسنگ سکیم شروع کی گئی ہے جس میں تمام سرمایہ کاری آزاد کشمیر سے منتقل کی جانے والی رقم سے کی گئی ہے ۔ محکمہ ان لینڈ ریونیو ، ادارہ ترقیات میرپور میں تعینات کچھ افسران نے منی لانڈرنگ میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے ۔میرپور میں تعینات افسران نے مختلف اوقات میں میرپور ادارہ ترقیات میں تعینات ایک ملازم کے اکائونٹ کے ذریعہ اربوں روپے بیرون ملک منتقل کئے ۔ آزاد کشمیر کے سیاستدانوں نے بھی بیوروکریسی کا کندھا استعمال کرکے کرپشن کے ذریعہ حاصل ہونے والی رقوم بیرون ملک منتقل کرکے محفوظ سرمایہ کاری کا راستہ اختیار کیا۔ ذرائع کے مطابق 6سابق وزراء سمیت آزاد کشمیر کابینہ کے 2موجودہ وزراء اور 2سابق وزراء اعظم سمیت 6درجن سے زائد افسران نے منی لانڈرنگ کے ذریعہ اربوں روپے بیرون ملک برطانیہ منتقل کئے ہیں ۔ تحقیقاتی اداروں نے بینکوں سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق آزاد کشمیر سے بیرون ملک منتقل کی جانے والی رقوم کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں ۔ آئندہ چند روز میں اس حوالے سے مزید اہم اور سنسنی خیز انکشافات سامنے آنے والے ہیں ۔ منی لانڈرنگ کے مرتکب ایک درجن کے قریب افسران موجودہ حکومت میں بھی انتہائی اہم ذمہ داریوں پر فائز ہیں ۔ دوہری شہریت کے حامل افسران کی بڑی تعداد بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آزاد کشمیر میں منی لانڈرنگ کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں تاہم بینکنگ قوانین کے تحت بیرون ملک منتقل کی جانے والی رقوم کے ذرائع آمدن کے حوالے سے سوال پوچھے جانے کی گنجائش موجود ہے ۔ برطانیہ میں آزاد کشمیر کے سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے پرائیویٹ کاروبار بھی موجود ہیں جبکہ دوبئی ، ملائیشیا ، سپین ، اٹلی ، ہالینڈ اور برسلز کے ساتھ ساتھ کنینڈا میں بھی بڑے پیمانے پر بیوروکریٹس کی جانب سے رقوم بیرون ملک منتقل کرکے رئیل سٹیٹ کے کاروبار میں لگائی گئی ہیں ۔ بیرون ملک ہونے والی سرمایہ کاری کا ذریعہ آمدن کرپشن کے ذریعہ آزاد کشمیر سے کمائی ہی ہے جس کی شرح میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments