خیبرپختونخوا کا 900 ارب روپے کا مجوزہ بجٹ آج پیش کیا جائے گا

پشاور: خیبرپختونخوا کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا جس کا مجوزہ حجم 900 ارب روپے ہوگا۔بجٹ دستاویزات کے مطابق صوبے کو اپنے وسائل اور وفاق سے 900 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے، اس کے ساتھ ساتھ صوبے کو وفاق سے 589 ارب روپے ملیں گے جس میں 82 ارب کی غیر ملکی امداد اور قرضہ بھی شامل ہیں۔صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 236 ارب روپے مختص کئے جائیں گے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 457 ارب روپے کی تجویز پیش کی جائے گی۔بجٹ دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 855 ارب روپے لگایا گیا ہے جس میں 45 ارب روپےکا فاضل بجٹ ہے جب کہ 46 ارب روپے مقامی حکومتوں کےلیے مختص ہیں۔بجٹ دستاویز کے مطابق اے ڈی پی میں 962 جاری اور 394 نئی اسکیمیں شامل ہیں جب کہ قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے خاص حصہ مختص کیا جائے گا۔دستاویز کے مطابق قبائلی اضلاع کے لیے 162 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے 79 ارب روپے رکھے مختص ہیں۔سیاحت کے فروغ کے لیے 17 ارب روپے، بلین ٹری پراجیکٹ کے لیے 1 ارب 80 کروڑ، زرعی منصوبوں کے لیے 2 ارب 20 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ دستاویز کے مطابق مزدور کی کم سے کم اجرت ساڑھے 17 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے، گریڈ 1 تا 16 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور گریڈ 17 سے 19 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 5 فیصد اضافہ جبکہ صوبائی وزرا کی تنخواہوں میں 12 فیصد کمی کی جائے گی۔پبلک سیکٹر میں 32 ہزار 682 ملازمتیں اور پرائیویٹ سیکٹر میں 6 لاکھ سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔صوبے میں صحت کی سہولیات کی بہتری کے لیے بجٹ 46 ارب سے بڑھا کر 55 ارب کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی، ساتھ ہی صحت سہولت اسکیم کےلیے 6 بھی ارب روپے رکھے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں