اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری نے وزیراعظم کے جیل میں سہولتیں واپس لینے کے اعلان پر کہا ہے کہ عمران خان کو بتاؤ ہم بیرکوں میں رہنے کے عادی ہیں۔جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے سلسلے میں احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر آصف زرداری نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان کہتے ہیں امریکا سے واپسی پر آپ سے اے سی اور ٹی وی وغیرہ کی سہولتیں واپس لے لیں گے، اس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ سہولتیں کون سی ہیں جو لے لیں گے، اسے بتاؤ ہم پہلے ہی بیرکوں میں رہنے کے عادی ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ پہلے چیئرمین سینیٹ بنایا اب اتارنے جا رہے ہیں کیا کہیں گے؟ سابق صدر کا کہنا تھا کہ نہ میں نے بنایا اور نہ ہی میں اتارنے جارہا ہوں۔صحافی کے سوال پر کہ چیئرمین سینیٹ کی جگہ ڈپٹی چیئرمین کو ہٹانے کی بات کی جارہی ہے، سابق صدر نے جواب دیا کہ ان کی اپنی مرضی۔دوسری جانب عدالت میں سماعت کے دوران آصف زرداری روسٹرم پر آئے اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے بیان کا اخباری تراشہ پیش کیا۔
لندن: ایم کیو ایم کے سابق رہنما عمران فاروق کی بیوہ اور بچےکسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
ایم کیو ایم کے سابق مرکزی رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ فاروق اور ان کے 2 بیٹے عالی شان اور وجدان انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں اور شمائلہ بے گھری کے خطرے سے بھی دوچار ہیں کیونکہ ان کے فلیٹ کے مالک نے انہیں فلیٹ خالی کرنے کے نوٹس دے رکھے ہیں۔
شمائلہ فاروق نہ صرف شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں بلکہ وہ کئی ماہ سے مکان تلاش کررہی ہیں اور کوئی انہیں مکان کرائے پر دینے کو تیار نہیں ہے۔
شمائلہ فاروق نومبر 2016 میں جبڑا ٹوٹ جانے کے باعث اسپتال میں داخل رہنے کے بعد بھی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوسکی ہیں اور اب سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں۔
اس وقت وہ لندن کے پسماندہ علاقے میں ایک پیزا شاپ اور مکینک کی ورک شاپ کے اوپر ایک چھوٹے سے بوسیدہ فلیٹ میں مقیم ہیں جب کہ شمائلہ فاروق صحت کے مسائل کی وجہ سے تقریباً مفلوج ہوگئی ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ شہزاد اکبر کہتے ہیں کہ میری 32 جائیدادیں ہیں، عدالت ان کو طلب کرکے اسے سے متعلق پوچھے۔