سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جبری پابندیوں اور لاک ڈاؤن کو ایک ماہ گزر گیا۔ مقبوضہ وادی میں ایک ماہ سے سب کچھ بند، مواصلاتی رابطے معطل ہیں جس کے باعث بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔وادی میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے، سخت ترین کرفیو اور تمام پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کی مزاحمت جاری ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کاروباری مراکز ،تعلیمی ادارے بھی 30 روز سے بند ہیں، اخبارات کی اشاعت بھی بند اور ٹی وی چینلز پر پابندیاں برقرار ہیں جب کہ حریت رہنما اور سیاسی رہنما 5 اگست سےگھروں یا جیلوں میں قید ہیں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments