حکومت نے مالی سال 2018-19کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلئے 3440 ارب روپے قرضہ لیا۔وزارت خزانہ کے مطابق مجموعی قرضے، واجبات میں 10330 ارب روپے اضافہ، کموڈیٹی آپریشنز سے قرضے میں 60 ارب کی کمی ہوئی۔وزارت خزانہ کے مطابق میڈیا میں11000ارب روپے کے قرضے کی خبروں میں مجموعی قرضہ اور اور واجبات بھی شامل کر دیئے گئے ہیں جن کی وضاحت کی ضرورت ہے، 2018-19میں مجموعی قرضہ اور واجبات 10330ارب روپے رہے جس کے حجم29880ارب روپے سے بڑھ کر 40210ارب روپے ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق 2018-19میں مجموعی سرکاری قرضہ میں 7750ارب روپے کا اضافہ ہواجس میں 3440ارب روپے (44فیصد) بجٹ خسارے کو پورا کرنے، 3030ارب روپے(39فیصد) کرنسی کی قدر میں کمی کو پورا کرنے اور ضروری کیش توازن کو برقرار رکھنے کے لیے1020 ارب روپے قرضہ لیا گیا کیونکہ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے قرضہ نہ لینے کا عزم کیا ہوا ہے جبکہ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈ کی قدر میں فرق کو پورا کرنے کیلئے 260 ارب روپے (3فیصد ) قرضہ لیا گیا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments