وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے خیبر پختونخوا میں عبایا کو لازمی قرار دیے جانے کا حکم نامہ منسوخ کرنے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔علی محمد خان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں خیبر پختونخوا کے سیکریٹری تعلیم کو مخاطب کیا اور کہا کہ خیبر پختونخواہ میں اسکول کی بچیوں کے لیے حجاب کو لازمی قرار دینا احسن اقدام ہے اور عین اسلام اور مدنی ریاست و آئین کے مطابق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کو عجلت میں واپس لینے کے اقدام سے میں متفق نہیں، اس فیصلے کو واپس بحال کیا جائے!علی محمد خان نے مزید کہا کہ میں وزیراعظم اور وزیر اعلی سے اس پر بات کروں گا۔واضح رہے کہ تین روز قبل ڈسٹرکٹ ایجوکیش آفیسر فیمیل پشاور نے ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں ضلع ہری پور میں اسکول کی طالبات کے لیے عبایا یا چادر لینے کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔بعدازاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ایکشن لیتے ہوئے سیکریٹری ایجوکیشن کو نوٹی فکیشن منسوخ کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد اسے منسوخ کردیا گیا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
“‘حجاب فیصلے کو واپس بحال کرنے کیلئے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ سے بات کروں گا’” ایک تبصرہ
اپنا تبصرہ بھیجیں Cancel reply
You must be logged in to post a comment.
good decision
http://fashiontrends.pk