جو گلاس مارے گا اسے میں جو ماروں گا وہ دیکھیے گا: شاہد خاقان پھٹ پڑے

اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔نیب حکام نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا۔نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم، سابق مشیر خزانہ اور سابق ایم ڈی پی ایس او کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔شاہد خاقان عباسی نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری بیان عدالت میں جمع کرا دیا۔شاہد خاقان عباسی نے اپنے جواب میں کہا ہےکہ نیب نے اثاثوں، آمدن، اخراجات، بینک اکاؤنٹس کا 20 سالہ ریکارڈ مانگا، دو دہائیوں پر محیط فنانشل تفصیل دینا شاید اکثریت کے لیےممکن نہیں، نیب کے لیے ثبوت کا حصول ثانوی حیثیت رکھتا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا ہےکہ نیب کا اصل مقصد تضحیک اور ہراساں کرنا ہے، نیب نے ٹیکس ادائیگیوں کو نظر انداز کرکے اس متعلق کوئی سوال نہیں پوچھا، نیب نے سرکاری افسران کو گرفتاری کی دھمکیاں دے کر میرےخلاف وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا، مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق بھی وعدہ معاف گواہ نہ بننے پر گرفتار ہوئے، میں نے اختیارات غلط استعمال کیےتو مفتاح اور شیخ عمران یہاں کیا کررہےہیں؟عدالت نے نیب کو تینوں ملزمان کو 11 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

جو گلاس مارے گا اسے میں جو ماروں گا وہ دیکھیے گا: شاہد خاقان پھٹ پڑے” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں