پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کا مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا فیصلہ

تین بڑے اسلامی ممالک ترکی، ملائیشیا اور پاکستان نے دنیا میں اسلام کا حقیقی تشخص اجاگر کرنے کے لیے خصوصی انگریزی چینل متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان نے سوشل میڈیا بیان میں بتایا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے ساتھ ملاقات میں فیصلہ کیا کہ تینوں ممالک مل کر ایک ’انگریزی چینل‘ شروع کریں گے۔سوشل میڈیا بیان میں عمران خان نے کہا کہ یہ انگریزی چینل “اسلاموفوبیا” سے جنم لینے والے چیلنجز کے مقابلے اور ہمارے عظیم مذہب “اسلام” کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے مختص ہوگا۔اس چینل سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ ایسی تمام غلط فہمیاں جو لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف یکجا کرتی ہیں اس کے ذریعے ان کا ازالہ کیا جائےگا اور توہین رسالت ﷺکے معاملے کا سیاق و سباق درست کیا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اپنے لوگوں کے ساتھ دنیا کی تاریخ اسلام سے آگہی واقفیت کے لیے سیریز، فلمیں تیار کی جائیں گی اور میڈیا میں مسلمانوں کے وقف حصے کا اہتمام کیا جائے گا۔واضح رہے کہ رواں برس نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں ہونے والے فائرنگ کے حملے کو وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا کا نتیجہ قرار دیا تھا جس میں 9 پاکستانیوں سمیت 51 افراد شہید ہوئے تھے۔اس کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں مساجد اور اسلام کے نام پر دیگر حملوں کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں انتہاپسندی بڑھتی جارہی ہے۔یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا نے مسلم امہ کو نقصان پہنچایا، دہشت گردی نے مسلم ممالک کو بہت متاثر کیا۔ دنیا میں جان بوجھ کر اسلامو فوبیا کو ترغیب دی گئی۔

2 تبصرے “پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کا مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا فیصلہ

اپنا تبصرہ بھیجیں