سرحدوں پر خطرات ہیں، غیر اعلانیہ جنگ شروع ہو چکی: شیخ رشید

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے شہباز شریف کو اپنا اچھا دوست قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سرحدوں پر خطرناک حد تک چیلنجز درپیش ہیں اور وہاں غیر اعلانیہ جنگ جاری ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سرحدوں پر فوجیں آمنے سامنے کھڑی ہیں، کلسٹر بم بھی استعمال ہو چکے ہیں اور بھارت کو پتہ ہے کہ یہ جنگ ہو گی تو پھر ایٹمی جنگ ہو گی۔شیخ رشید نے کہا کہ وہ جنگ دیکھ رہے ہیں اور مودی کے عزائم کو بھانپ چکے ہیں۔”مودی چاہتا ہے پاکستان کشکول لے کر کھڑا رہے اور سری لنکا و مالدیپ بن جائے۔”انہوں نے مزید کہا کہ مودی پاکستان کا پانی بند اور فصلوں کو اجاڑنے کی دھمکی دے رہا ہے اور بھارت میں ہندوتوا کا نظام لا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ “میں پاگل نہیں کہ بتا چکا ہوں کہ ہمارے پاس پاؤ اور آدھا کلو کے بھی بم ہیں، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، وہ جیسا مرچ مسالہ استعمال کریں گے ہم بھی ویسا کریں گے۔”وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان کو خطرہ اندر سے ہے سرحدوں سے نہیں لیکن پاکستان کو اندر سے انتشار میں مبتلا کرنے والوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہو گا۔مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے غبارے میں بہت ہوا بھر گئی ہے لیکن اب ان کے غبارے سے ہوا نکلنے والی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں