مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ انسداد منشیات فورس (اے این ایف) اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرح وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھی سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔جج ارشد ملک ویڈیو کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں آج مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر پرویز رشید ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے جب کہ عظمٰی بخاری غیر حاضر رہیں اور ان کے وکیل نے پیشی کے لیے نئی تاریخ کی درخواست دی۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ایف آئی اے کا جو کام ہے اس سے وہ کام نہیں لیا جا رہا بلکہ اس سے بھی اسی طرح کام لیا جا رہا ہے جیسے نیب سے لیا جاتا رہا۔پرویز رشید نے بتایا کہ ایف آئی اے حکام نے ایسے سوال پوچھے جن کا نہ سر تھا نہ پیر، ایف آئی اے حکام نے پوچھا کہ پریس کانفرنس میں کون کون تھا؟ جب کہ پریس کانفرنس میں کون کون تھا سب کو پتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکام نے پوچھا ویڈیو کس نے دی اور یہ بھی سب کو پتا ہے کہ ویڈیو کس نے دی ہے۔سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ایف آئی اے حکام نے دوبارہ مجھے طلب کرنے کے حوالے سے پوچھا جس پر میں نے جواب دیا ہے کہ جب بلائیں گے میں حاضر ہوں۔علاوہ ازیں انہوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملک کا مذاق بنا دیا ہے، ایف آئی اے کی طلبی سے مہنگائی کم نہیں ہوگی اس لیے حکومت عوامی مسائل دور کرنے پر توجہ دے۔وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وہ شخص جو کہتا تھا کہ این آر او نہیں دوں گا، اب اپنے دوستوں کو این آر او دے رہا ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments