بی جے پی حکومت بننے کے بعد اپنے حلقہ میں ایک بھی مسجد نہیں رہنے دوں گا

شاہین باغ میں احتجاجیوں کو ہٹایاجائے، ورنہ وہ گھروں میں داخل ہوکر خواتین کی عصمت دری کریں گے :بی جے پی رکن پارلیمنٹ

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مسلسل احتجاج ہو رہے ہیں، دہلی کے شاہین باغ میں گزشتہ 40 روز سے بھی زیادہ عرصے سے دھرنا جاری ہے، اس احتجاج پر بی جے پی رہنما الگ الگ متنازع بیان دے کر احتجاج کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ دہلی میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے پر شاہین باغ کے مظاہرین کو ایک گھنٹے میں ہٹادیا جائے گا۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما نے ہرزہ سرائی کی ہے کہ شاہین باغ میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو نہ ہٹایا گیا تو وہ گھروں میں داخل ہوں گے اور آپ کی بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کریں گے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی 11 فروری کو برسراقتدار آتی ہے تو ، آپ کو ایک گھنٹہ کے اندر کوئی مظاہرہ کرنے والا نہیں ملے گا۔ اور ایک ماہ کے اندر ، ہم سرکاری اراضی پر بننے والی ایک بھی مسجد کو نہیں بخشیںگے۔
پرویش ورما مغربی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمان ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ دہلی کی عوام اپنے علاقے میں کیجریوال کے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں، نہ کہ ان کے پیڈ اشتہارات دیکھ کر۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ 11 تاریخ کو ہماری حکومت بنتے ہی ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس جائیں گے اور دہلی کی ترقیاتی کاموں کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کا مطالبہ کریں گے اور وزیر اعظم نریندر مودی ہمیں یہ دینے میں ذرا دیر بھی نہیں لگائیں گے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ورما وکاس پوری میں 8 فروری کو دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔
شاہین باغ شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے)اور این آر سی کے خلاف مظاہروں کا ایک اہم مقام بن گیا ہے۔
اس سے قبل ، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بھی شدید تنقید کی تھی۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا تھاکہ جب آپ 8 فروری کو ووٹنگ مشین پربٹن دبائیں تو ، آپ غصے کی اظہار ایسا کریں کہ شاہین باغ میں اس کا کرنٹ محسوس ہو۔
جبکہ بی جے پی رکن ایک اور رکن پارلیمنٹ اور مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر نے اسٹیج سے متنازع ‘دیش کے غداروں کو گولی مارو سالوں کو’ کا نعرہ لگوایاتھا۔نئے بھارتی قانون کے مطابق ، ہندو ، سکھ ، بودھ ، جین ، پارسی اور عیسائی برادری کے ممبران ، جو 31 دسمبر 2014 تک پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے ہوں ،انہیں غیر قانونی تارکین وطن نہیں سمجھا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں