اسلام آباد:سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں نے ہر غلط کام کیا سوائے چیئرمین نیب لگانے کے جبکہ نواز شریف نے بھی 2کام ٹھیک کیے باقی ہر کام غلط ہے۔
ریاض فتیانہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے نیب نے کہا آپ نے کرپشن نہیں اختیارکا غلط استعمال کیا اورجب کچھ نہیں ملتا تو آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بن جاتا ہے،آمدن سے زائد اثاثوں میں پاکستان میں کوئی نہیں بچ سکتا،نیب نے میرے بیٹے کے اکاؤنٹس نکال لیے،بیٹے کی ٹریول ایجنسی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب سیاستدانوں کو توڑنے کے لیے استعمال ہوتا ہے،نیب کی عدالت میں کوئی انصاف نہیں،مجھے جرم کرنے سے استثنا حاصل نہیں،پبلک آفس ہولڈر وہ ہوتا ہے جس کے پاس ایگزیکٹو اتھارٹی ہو،نیب 1985 کی تفصیل مانگتا ہے،سیاستدان ہر سال اپنے اثاثوں کی تفصیلات دیتے ہیں،جو سرکاری ملازم تنخواہ لیتا ہواس سے تفصیل مانگے،بڑے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے مطالبہ کیا کہ ججز سے بھی فارم ب بھروایا جائے،کیااس ملک میں چور سیاستدان رہ گئے ہیں؟نیب ایس ای سی پی کے معاملات میں شتر بے مہار کی طرح پڑا ہوا ہے۔
ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب آپ نے ہی لگایا تھا۔جس پر شاہد خاقان نے جواب دیا کہ میں نے ہر غلط کام کیا سوائے چیئرمین نیب لگانے کے جبکہ نواز شریف نے بھی 2کام ٹھیک کیے باقی ہر کام غلط ہے، اس کی تفصیل میں نہیں جاؤں گا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی بات پر کمیٹی ارکان نے قہقہہ لگایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین نیب اپنے دونوں لگانے والوں کو کھا گئے،نیب کے وکیل کی فیس 40لاکھ سے شروع ہوتی ہے،وعدہ معاف گواہ بنانے کا بھی طریقہ ہونا چاہیے۔
Load/Hide Comments