آپ اپنا ہیڈ کوارٹر اڈیالہ جیل لے جائیں، چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے ریمارکس
اسلام آباد (صباح نیوز)اڈیالہ جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کے باعث کورونا وائرس کے پھیلائوکے خدشے کے پیش نظر نیب مقدمات کے 26 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر نیب نے دلائل کے لیے پھر مہلت مانگ لی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ نیب اس صورتحال میں سزا کے بغیر قید ملزمان کو کیوں جیل میں رکھنا چاہتے ہیں؟۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بینچ نے اڈیالہ جیل سے انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں نیب سے متعلق جعلی بینک اکائونٹس اور مضاربہ کیس کے 26ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔نیب کی جانب سے دو اسپیشل پراسیکیوٹرز عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل کے لیے مزید مہلت دینے کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کل بھی آپ کو دلائل کے لیے آج تک کی مہلت دی تھی۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کو عدالتی احکامات کا کچھ خیال نہیں، اس کرائسز صورتحال میں نیب کا یہ کنڈکٹ ہے یا تو آپ یہ بتا دیں کہ کیا آپ نے لاک ڈائون کی وجہ سے نیب کو بند کر دیا ہے۔عدالت نے سوال کیا کہ آپ اس صورتحال میں لوگوں کو کیوں جیل میں رکھنا چاہتے ہیں؟ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ اپنا ہیڈ کوارٹر اڈیالہ جیل لے جائیں اور وہاں بغیر ماسک کے تحقیقات کریں۔عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کو طلب کرتے ہوئے سماعت (آج) جمعرات تک ملتوی کر دی ۔
طلب
Load/Hide Comments