مقبوضـہ کشمیر میں کوروناوائرس سے صورتحال تشویشنا ک ہونے لگی

کورونا وائرس کے مزید 12مثبت کیسز،تعداد380ہوگئی
شمالی کشمیر کے بعدجنوبی کشمیر میں بھی کورونا کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ
68افراد کا قرنطینہ مکمل ،گھروں کو روانہ
سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیرمیں کورونا وائرس سے صورتحال تشویشنا ک ہوتی جاری ہے ،وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ہر روز بڑھ رہی ہے اور شمالی کشمیر کے بعد اب جنوبی کشمیر اسکا مرکز بن رہا ہے۔ گذشتہ روزجموں کشمیر میں مزید12نمونے مثبت آئے جن میں 11 وادی اور ایک جموں سے مثبت قرار دیا گیا ہے۔اس طرح مقبوضہ کشمیرمیں کورونا متاثرین کی تعداد380 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 56کا تعلق جموں جبکہ کشمیر میںیہ تعداد324تک پہنچ گئی ہے۔ریاستی سرکار کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے ٹیوٹ میں لکھا11 کشمیراور ایک جموں(کٹھوعہ) سے مثبت آئے۔ انہوں نے مزید لکھا کل تعداد 380 ہے جن میں 56جموں اور 324کشمیر سے ہیں۔ کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے11 مریضوں میں سے 10شوپیان اور ایک بارہمولہ کا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ بارہمولہ کا مثبت آنے والا شخص ڈاکٹر ہے اور وادی میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والا پہلا ڈاکٹر ہے۔اس سے قبل تین پولیس اہلکار،ایک سبزی فروش، ایک دودھ فروش اور ایک نانوائی بھی وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔سکمز صورہ میں گذشتہ روزکو11کیس مثبت قرار پائے۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران یہاں244نمونوں کی تشخیص کی گئی جن میں11 کومثبت قرار دیا گیا جبکہ 233کی رپورٹ منفی آئی ۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے بتایا مثبت قرار دئے گئے 11نمونوں میں سے 10مریضوں کا تعلق ہیرہ پورہ شوپیاں سے ہے جبکہ ایک بارہمولہ سے تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڈگام کے ایک 40سالہ مریض کو صحتیابی کے بعد گھر روانہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر فاروق جان نے بتایا سکمز میں اب صرف نمونوں کی تشخیص کی جاتی ہے اور صرف ان مریضوں کو اسپتال میں داخل کیا جاتا ہے جن میں ابتدائی علامات کی وجہ سے بیماری کے آثار نمایاں ہوتے ہیں۔شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ عوامی رابطہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار میںبتایا گیا ہے کہ ابتک کل393مشتبہ مریضوں کا داخلہ کیا گیا ہے جن میں سے337مریضوں کو قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا جبکہ24مثبت قرار دئے گئے مریضوں کو گھر بھیجا گیا جبکہ 12کو جے وی سی اسپتال بمنہ منتقل کیا گیا ۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ آئیسولیشن وارڈوں میں ابھی بھی 11مریض زیر علاج ہیں۔ ابتک لیبارٹری میں کل4538نمونوں کی تشخیص کی گئی ہے جن میں سے3838کو منفی قرار دیا گیا ہے جبکہ211مریضوں کی رپورٹ قرار دی گئی ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا20اپریل کی شام5بجے سے 21اپریل شام 5بجے تک 24گھنٹوں کے دوران کل237نمونوں کی تشخیص کی گئی جن میں230منفی قرار دئے گئے جبکہ7کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا46نمونوں کی تشخیص کا عمل جاری ہے جبکہ مزید143نمونے موصول ہوئے ۔سی ڈی اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد سلیم ٹاک نے بتایا سی ڈی اسپتال میں مزید3مشتبہ مریض داخل کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا 30مثبت کورونا وائرس مریضوں میں سے 2کی موت ہوئی ہے،20کو صحتیابی کے بعد گھر روانہ کردیا گیا ہے جبکہ8ابھی بھی آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اسپتال میں 8مشتبہ مریض آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں جن کے خون کی تشخیص ابھی نہیں ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں بیرونی ممالک اور بھارت کی دیگر ریاستوں سے لوٹنے کے بعدانتظامی قرنطینہ میں رکھے گئے 40 سے زائد افراد کو 14 دن کی مدت پوری ہونے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا اور اس طرح سرینگر میں انتظامیہ قرنطینہ مکمل کرنے والے افراد کی تعداد 1906ہوگئی ہے۔ یہ لوگ کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک چین،کوریا، اٹلی ، جاپان ، ملیشیا، انڈونیشیا، اٹلی ، ترکی اور جنوب ایشیا کے دیگر ممالک سے 18مارچ کو کشمیر واپس لوٹے تھے جن میں سے 26تاجر جبکہ 14مختلف ممالک میں زیر تعلیم طلاب ہیں۔ قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے والے طلبہ کا تعلق کپوارہ، بارہمولہ، بڈگام، اننت ناگ، سرینگر اور گاندربل سے ہے۔۔ ادھر اوڑی کے شاہ کوٹ بونیار میں قرنطین مراکز میں رکھے گئے مزید 28افراد نے 14دن کی مدت مکمل کی اور انہیں منگل کو گھروں کو روانہ کیا گیا۔
#/S

اپنا تبصرہ بھیجیں