اسلام آباد( )کشمیر جرنلسٹس فورم مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں پر بدنام زمانہ قانون کے تحت مقدمات کے اندراج کی شدید مذمت کرتا ہے۔کشمیر میں 8 ماہ کے لاک ڈائون، اخبارات کی بندش، انٹرنیٹ کی معطلی جیسے تمام ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکا۔فورم کی منتخب باڈی نے فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا پر بے بنیاد مقدمہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 لاکھ سے زائد جدید ھتیاروں اور کالے قوانین سے لیس بھارتی فوج ایک خاتون اور اس کے کیمرہ سے خوفزدہ ہے۔ فورم کے صدر زاہد عباسی، سیکرٹری عقیل انجم ،سکرٹری فنانس ماجد افسر،سیکرٹری اطلاعات اقبال اعوان، آرگنائزر اعجاز خان،نعیم الاسد، ہلال احمد، خالدمحمود شاہ، عابد ہاشمی، عرفان سدوزئی اور دیگرنے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری،اقوام متحدہ، عالمی صحافتی تنظیموں کومقبوضہ کشمیر میں صحافت پر قدغن لگانے، صحافیوں پر بے بنیاد مقدمات قائم کرکے انہیں ان کے پیشہ وارانہ ذمہ داریوں سے باز رکھنے کے مذموم ہتھکنڈوں کا نوٹس لینا چاہیے۔بھارت تمام تر ظلم وجبر کے باوجود حق کو دبا نہیں سکتا۔کشمیریوں کو ان کی منزل ضرور ملے گی۔ظلم و جبر کی یہ سیاہ رات جلد ختم ہوگی۔شاہ جنید اور منیب الاسلام کو پولیس کی جانب سے ہراساں کئے جانے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments