نفرت کی سیاست کو فروغ دینے پربھارت کے خلاف سنگین کارروائی کی جائے: الطاف وانی یو این او سے مطالبہ

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آر) الطاف حسین وانی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل مسٹر انتونیو گٹرس کو مودی سرکارکے خلاف سنگین کارروائی کرنی چاہیے جو اپنے تفرقہ انگیز ایجنڈے کے حصول کے لئے نفرتوں کی سیاستوں پر عمل پیرا ہے اور اسے فروغ دیتی رہی ہے۔ کے آئی آر کے سربراہ نے کہا، ”ہندوستان میں نسل پرستی کی نئی لہر اور ہمیشہ سے بڑھتی عدم رواداری ہندوستان میں اقلیتوں خاص طور پر ان مسلمانوں کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ بن چکی ہے جو کورونا وائرس کے بعد نفرت انگیزی کی ایک اور خوفناک مہم کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت ہی بدقسمتی کی بات ہے کہ اس عالمی وبا میں بھی بھارت میں بسنے والی اقلیتی برادریوں نے اپنے آپ کو تشدد کے ایک نئے گن چکر میں جھکڑتے پایا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ”یہ بہت ہی بدقسمتی کی بات ہے کہ مسلمانوں کو کورونا وائرس کے پھیلا کے لئے ذمہ دار ٹھہرا کر ایک منظم مہم چلائی گئی۔”انہوں نے افسوس کے ساتھ کہا کہ بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی اس گھنانی سازش میں باضابطہ طور ملوث ہے جو بالآخرمظلوم مسلمانوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس متشدد پالیسی کے نتیجے میں متعدد مسلمانوں کو گھروں میں زندہ جلایا گیا، یا گلیوں میں گھسیٹ کر بے دردی سے قتل کیا گیا۔ انہوں نے خطے میں زینوفوبیا کے مہلک اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذہبی نسل پرستی انڈین آرمی میں بھی عروج پر ہے۔ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہو نے کہا، ”ہندوستانی افراد کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت، تشدد، ظلم و ستم، قتل و غارت گری اور لاشوں کو مسخ کرنا مذہبی نسل پرستی کی وہ مثالیں ہیں جن کا آے روزاضافہ ہورہاہے ۔اقوام متحدہ کے سربراہ کی طرف سے دنیا میں نفرت انگیز تقاریر پھیلانے والوں کے خلاف بین الاقوامی اقدامات کے لئے ان کی تعریف کرتے ہوئے کے آئی آر کے چیئرمین نے اپیل کی کہ وہ ہندوستان اور کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کو فروغ دینے سے روکنے کے لئے ا پنا اثررسوخ استعمال کرے۔ وانی نے کہا کہ امن اور انصاف کا علمبردار ہونے کے ناطے سے یہ اقوام متحدہ پر اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نفرت انگیزپالیسی پر گامزن ان ریاستوں کے خلاف ایک مکمل مہم چلائے جہاں اس کا خمیازہ اقلیتوں کو اٹھانا پڑھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں