بینڈ باجے کے ساتھ والد کی قبر کو ‘سلامی’ دینے والا ‘متنازعہ’ شخص قتل

متنازعہ مذہبی و سیاسی نظریات کے حامل کینڈا پلٹ شہری ڈاکٹر غلام عباس کو کوٹلی میں گھر کے اندر نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا۔

مقتول چند ہفتے قبل والد کے جنازے میں شرکت کے لیے کینڈا سے پاکستان آئے اور اس سے قبل بھی ان پر ایک حملہ ہو چکا تھا۔

مقتول کے فیس بک پروفائل پر دیکھا جا سکتا ہے وہ اپنے والد کی قبر پر بینڈ باجے کے ساتھ سلامی دے رہا ہے قبر بر زعفرانی رنگ کے پھول چڑھا رہا ہے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ‘متنازعہ’ مذہبی اور سیاسی خیالات کے باعث برادری سے کٹے ہوئے تھے اور مبینہ طور پر یہی نظریات ان کے قتل کا باعث بنے۔

سوشل میڈیا پر موجود ایک وڈیو اور پوسٹر سے ظاہر ہو رہا ہے کہ ان کے قریبی رشتہ داروں نے ان کا اعلانیہ بائیکاٹ کر رکھا تھا اور جب تک وہ اپنے مذہبی اور سیاسی نظریات سے رجوع نہیں کرتے، کسی بھی قسم کا تعلق نہ رکھنے کا عہد کیا تھا۔

مقتول کے فیس بک پروفائل پر درجنوں ایسی تصاویر ہیں جن میں وہ ہندو اور سکھ کمیونٹی کی مذہبی عبادات اور تقاریب میں شریک ہیں اور ہندو کمیونٹی کے لیے مخصوص سمجھے جانے والے زعفرانی رنگ کی شال استعمال کرتے ہیں۔

مقتول سوشل میڈیا پر کافی سرگرم رہتے تھے اور کینڈا میں مقیم ہندووسکھ کمیونٹی سے میل جول رکھتے تھے اور ان سے دوستی کا اظہار برملا اپنی سوشل میڈیا پوسٹوں میں بھی کیا کرتے تھے۔

دو روز قبل برطانیہ سے چلنے والے ایک ویب ٹی وی چینل کو تنازعہ جموں و کشمیر کی تاریخ اور موجودہ صورت حال پر ایک تفصیلی انٹرویو دیا۔

اس انٹرویو میں ریاست پاکستان، پاکستانی اداروں اور تنازعہ کشمیر پر پاکستان کے کردار کے حوالے سے کافی تلخ اور متنازعہ باتیں کیں۔

قریبی رشتہ داروں کا دعویٰ ہے کہ یہی انٹرویو ان کے قتل کا باعث بنا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں