چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کشمیر کے انتخابات کی مہم کے سلسلے میں کوٹلی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیاد کشمیر کے مسئلے سے بنی تھی، یہ سفر آج تک جاری ہے۔
‘ہم نے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو سے سیکھا ہے کہ اگر کشمیر کے عوام کے لئے ہمیں ہزار سال جنگ لڑنا پڑی تو لڑیں گے۔ ہم نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو سے سیکھا ہے جہاں کشمیریوں کا پسینہ گرے گا وہاں ہمارا خون گرے گا۔ وہ لوگ جو کہتے ہیں پی پی پی ختم ہوگئی ہے میں ان لوگوں کو کوٹلی کے عوام کا جذبہ دکھاتا ہوں۔’
پی پی پی کی سیاست آج بھی کراچی سے لے کر کشمیر تک ہے۔ پی پی پی کی کشمیر پالیسی یہ ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر کے عوام کریں گے۔ آپ کا فیصلہ اگر جنگ ہو گی تو ہم جنگ کریں گے امن ہوگا تو ہم امن قائم کریں گے۔ یہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نعرہ تھا کہ ہمارا نعرہ سب پہ بھاری رائے شماری راءشماری۔ ہم آج بھی اس کٹھ پتلی بزدل کے سامنے کھڑے ہو کر کہتے ہیں کہ کشمیر کا سودا نا منظور۔ قائد عوام نے کہا تھا کہ وہ اپنی نیند میں بھی کشمیر پر کوئی غلطی نہیں کر سکتے۔ یہ کٹھ پتلی جب بھی کشمیر کا ذکر کرتا ہے تو غلطی کرتا ہے۔
جب مودی نے مقبوضہ کشمیر پر تاریخی حملہ کیا تھا تو بزدل کا جواب تھا کہ” میں کیا کروں؟” اس نے کہا تھا کہ ہم ہر جمعہ کو سڑک پر کھڑے ہوں گے۔ اگر مقبوضہ کشمیر کے عوام مودی کے ظلم کا مقابلہ کر رہے ہیں تو آزاد کشمیر کے عوام اس نالائق، نااہل وزیراعظم کی معاشی پالیسی کے بحران کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہ آج بھی آپ کے انرجی منصوبوں پر ٹیکس لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس حکومت نے عوام کو ایک عذاب میں ڈالا ہوا ہے۔ پاکستان میں جتنی مہنگائی ہے اتنی نہ افغانستان میں ہے، نہ بھارت میں اور نہ بنگلہ دیش میں ہے۔ عمران کی تبدیلی یہ مہنگائی، غربت اور بیروزگاری ہے۔ آپ نے گھر گھر جا کر یہ سمجھانا ہے کہ یہاں بھی وہ ایک کٹھ پتلی وزیراعظم کو مسلط کر دیں گے۔
ہم ایسا وزیراعظم چاہتے ہیں جو یہاں کا وزیراعظم کہے وہ پاکستان کا وزیراعظم کرے۔ اس کے لئے آپ کو پی پی پی کو پورے کشمیر سے جتوانا پڑے گا تاکہ یہاں ایک ایسی حکومت قائم کریں جو نہ صرف مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ سکے بلکہ اس کٹھ پتلی کو بھی جواب دے سکے۔ عمران خان انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ یہ خود دھاندلی سے ملک پر مسلط ہوئے ہیں۔
اگر اس ملک میں غریب کسان کو اپنی زمین کا مالک بنایا تو وہ پی پی پی نے بنایا۔ غریب خواتین کو بی آئی ایس پی پروگرام دیا اور آئندہ بھی جو کام ہوگا وہ بھی پاکستان پیپلزپارٹی کرے گی۔ باقی ساری جماعتوں نے پیپلزپارٹی کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگائی ہیں۔ کوٹلی آتے ہوئے میں جس پل سے گزرا اور جس سڑک سے گزرا اور جو منصوبے دیکھے وہ سارے کے سارے پاکستان پیپلزپارٹی نے بنائے۔
پی پی پی نے صرف کوٹلی میں 14کالجز بنائے۔ چودھری یٰسین کے حلقہ انتخاب میں 19کالجز بنائے۔ آپ اس جھوٹی حکومت کے وعدوں پر نہ چلیں۔ آپ ہمارے کوئی چیز ہی نہیں آپ کے پاس جیالے ہیں، آزاد کشمیر کا وزیراعظم بھی ایک جیالا ہوگا۔ ماضی میں پی پی پی کے نمائندوں نے آپ کی خدمت کی ہے اور آپ کے مسائل حل کئے ہیں۔
اس مرتبہ پی پی پی نے جو ٹکٹ دئیے ہیں ہم نے تجربہ کاروں کو بھی ٹکٹ دئیے ہیں اور نئے نوجوانوں کو بھی ٹکٹ دئیے ہیں۔ یہی کمبینیشن کشمیر کے مسائل حل کرائے گا۔ کوٹلی کے پانی کا مسئلہ، رنگ روڈ پی پی پی بنائے گی۔ ہم نے کوٹلی میں ائیرپورٹ بنانا ہے۔ ہم نے کوٹلی کو 100بستروں کا ہسپتال دینا ہے، ہم نے دل ، گردے اور جگر کا علاج یہاں کرنا ہے۔ ہم نے عام آدمی کا سہارا بننا ہے۔ ہم عام آدمی کو عمران خان کی طرح لاوارث نہیں چھوڑ سکتے۔ ہم نے تنخواہوں اور پنشنوں اور سپاہیوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا۔
جب آپ پیپلزپارٹی کی حکومت منتخب کریں گے تو ہمارا پہلا کام تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ہوگا۔ اس خان نے وعدہ کیا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دے گا، پچاس لاکھ گھر دے گا لیکن لوگوں کو بیروزگار کر دیا اور لوگوں کے سروں سے چھت چھین لی۔ ایک ہی راستہ ہے وہ پاکستان پیپلزپارٹی کا ساتھ دینے کا ہے۔ آپ نے مجھے پورے کا پورا کوٹلی ڈویژن جتوانا ہے۔ مجھے بھاری اکثریت چاہیے، آپ کی محنت کی وجہ سے پی پی پی کے جیالے یہ الیکشن جیتیں گے اور ایک جیالا وزیراعظم منتخب کریں گے۔
میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ انتخابات کے دن LA-13 سے ولید انقلابی کو جتوائیں گے۔ LA-11 سے سردار محمد بشیر کو ، LA-9 سے جاوید صاحب ، LA-8 سے محمد آفتاب انجم اور LA-10 اور 12 سے چودھری محمد یٰسین صاحب کو منتخب کروانا ہے۔ اگر ہمارے ساتھ ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت پی پی پی کا راستہ نہیں روک سکتی۔ کوٹلی کے عوام نے آج یہ فیصلہ سنادیا ہے۔ جیے بھٹو!
جلسے سے قبل چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے درگاہ گلہار شریف پر حاضری دی اور پیر قاضی فتح محمد اور پیر محمد صادق کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے درگاہ شریف پر کشمیر کی آزادی اور پاکستان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا بھی کی۔ درگاہ کے منتظم قاضی محمد رفیق سے ملاقات میں انہوں نے صاحبزادہ زاہد سلطانی کے لئے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔ اس موقع پر کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف چودھری محمد یٰسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔